لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ شفاف احتساب قومی ذمہ داری ہے تاہم اس کے نام پر انتقامی کارروائیاں نہیں ہونی چاہئیں، اگر ایسا ہوا تو ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
انہوں نے عمران خان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ آپ لاہور، پنڈی اور ملتان میٹرو پر تنقید کیا کرتے تھے، اگر ان منصوبوں میں کوئی کرپشن ہے تو سامنے لائی جائے کیونکہ اب آپ کی حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کبھی سرکاری گھر میں نہیں رہے بلکہ اپنے ذاتی گھر میں رہتے تھے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ افواج پاکستان کی کاوشوں کو سراہا ہے صرف وہ دو چار لوگ جنھوں نے مارشل لا لگایا، ان کے حوالے سے تحفظات ہیں۔
سابق وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ عمران خان نے یہ کہہ کر شہدا کی روحوں کو تڑپایا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ہماری نہیں ہے۔
اس موقع پر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ستمبر کے مہینے میں لوڈشیڈنگ کا کوئی جواز نہیں ہے، اس وقت بجلی کی پیداوار اس کی طلب سے کہیں زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پانچ سالوں میں گیس کی قیمت نہیں بڑھنے دی، گیس میں کیے گئے حالیہ اضافوں سے کھاد کی قیمت بڑھے گی۔ جب ہم آئے تو یوریا کھاد درآمد کر رہے تھے جبکہ پچھلے سال اس کو برآمد کیا گیا۔
سابق وزیرداخلہ احسن اقبال نے پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ترقیاتی بجٹ کو بڑھا کر تین سو ارب سے ایک ہزار ارب کیا تھا، اب اگر اس میں کٹوتی کی گئی تو احتجاج کریں گے کیونکہ اس سے صنعت متاثر ہو گی۔ گیس کی قیمتیں بڑھنے کا معاملہ پارلیمنٹ میں آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک کو کاغذ کے ٹکڑوں سے 30 ارب ڈالر تک لے کر گئے ہیں، پچھلے چند ماہ کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ سی پیک کے مغربی روٹ پر تاخیر کی جا رہی ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دیا میر بھاشا ڈیمز جیسے منصوبے چندوں سے نہیں بنتے، حکومت چندے لے لیکن ڈیمز بنانے کے لئے ساڑھے سات سو ارب روپے کا بندوبست بھی لازمی کرے۔ نواز شریف کی حکومت نے سب سے پہلے ڈیمز کی بنیاد رکھی۔