اسلام آباد: جنگ ستمبر 1965 میں پاکستان کی تینوں مسلح افواج نے جرات و بہادری کا مظاہرہ کیا لیکن جو اعزاز پاک فضائیہ کے محمد محمود عالم (ایم ایم عالم) کے حصہ میں آیا وہ دنیا کی تاریخ میں کسی کو نصیب نہیں ہوا۔
پاک فضائیہ کے اس بہادر سپوت کا بھارتی فوج سے آمنا سامنا مقبوضہ کشمیر کے محاذ چھمب جوڑیا ں اور جالندھر کے آدم پور میں ہوا۔
1965 کی جنگ میں عددی برتری رکھنے والے دشمن ملک کو ایم ایم عالم نے نہ صرف تاریخ ساز سبق سکھایا بلکہ جن طیاروں پر بھارت کو بہت ناز تھا انہیں پرواز سے پہلے ہی ناکارہ بنا دیا۔ انہوں نے مجموعی طو پر دشمن کے گیارہ جنگی جہاز تباہ کیے۔
ایم ایم عالم نے ایک منٹ سے بھی کم وقت میں بھارت کے پانچ لڑاکا جہازوں کو زمین بوس کرکے دشمن کو ایسا سبق سکھایا جسے جنگی تاریخ کی کتابوں میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہیں غیر معمولی جنگی ہوائی مہارتوں پر فالکن اور لٹل ڈریگن جیسے القابات سے نوازا گیا۔
پاک فضائیہ کی تاریخ میں منفرد مقام رکھنے والے ایم ایم عالم کی منہ بولی بیٹی خدیجہ محمود نے’ہم نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جنگ ستمبر کے غازی ایک مجاہد کی جیتی جاگتی تصویر تھے اور پاکستان سے ان کی محبت جنون کی حد تک تھی۔
6 جولائی 1935 کو برصغیر کے شہر کلکتہ میں پیدا ہونے والے ایم ایم عالم نے 1952 میں پاکستان ائیر فورس میں کمیشن حاصل کیا۔ ایم ایم عالم 1982 میں ائیر کموڈور کے عہدے پر ریٹائر ہوئے اور 18 مارچ 2013 کو 78 برس کی عمر میں دنیا کو خیرباد کہہ گئے۔
جنگی طیارے ایف 86 سے ناممکن کو ممکن بنانے والے ایم ایم عالم کو وطن عزیز کے تیسرے بڑے فوجی اعزاز ’ستارہ جرات‘ سے نوازا گیا۔ ایف 86 لاہور کے مال روڈ پر بطور یادگار نصب کیا گیا ہے۔