گلگت بلتستان: 1965 کی جنگ ہو یا کارگل کا محاذ، قوم کے بہادر سپوتوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر پاک دھرتی کو ہمیشہ شاد و آباد رکھا ہے۔ ایسی ہی ایک مثال حوالدار لالک جان شہید کی ہے جہنوں نے کارگل جنگ میں دشمن کو ایسی کاری ضرب لگائی جو وہ صدیوں تک یاد رکھے گا۔
کارگل معرکے میں بہادری اور شجاعت کی داستان رقم کرنے والے قوم کے عظیم سپوت حوالدار لالک جان شہید کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے گاؤں ہندور سے ہے۔
کارگل جنگ میں جب دشمن اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے حملہ آور ہوا تو دھرتی کا یہ فرزند زخموں کی پروا کیے بغیر کئی گھنٹوں تک دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح ڈٹا رہا۔
حوالدار لالک جان سات جولائی 1999 کو دشمن کے ناپاک عزام کو خاک میں ملاتے ہوئے شہادت کے اعلیٰ رتبے پر فائز ہوئے۔ آپ کی جرات و بہادری کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے آپ کو نشان حیدر سے نوازا۔
آج یوم دفاع کے موقع پر لالک جان شہید کے عزیزوں کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے سپوت پر فخر ہے جس نے اس پاک دھرتی کی آبیاری کے لیے عظیم قربانی دی۔
حوالدار لالک جان جیسے بہادر سپوت جب تک اس پاک دھرتی کے سینے میں موجود ہیں دشمن میلی آنکھ سے دیکھنے کی جسارت بھی نہیں کرسکتا۔ لالک جان ایک جذبے کا نام ہے جسے لے کے پوری قوم کو آگے بڑھنا چاہیے۔