حرمت رسول پر ہمارا موقف مضبوط ہے، وزیر قانون

حرمت رسول پر ہمارا موقف مضبوط ہے، وزیر قانون

اسلام آباد: ہنجاب کے وزیر قانون راجا بشارت کا کہنا ہے کہ ہم تحریک لبیک کے قائدین کو یہ بات باور کرا رہے ہیں کہ حرمت رسول کے حوالے سے جو موقف ان کا ہے ہمارا انشااللہ ان سے دو قدم آگے ہوگا۔

ہم نیوز کے پروگرام ’بڑی بات‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک کا احتجاج حکومت کے خلاف نہیں بلکہ ہالینڈ کے ایک رکن پارلیمنٹ کے خلاف ہے جس نے گستاخانہ خاکے شائع کیے۔ تحریک لبیک کا احتجاج پرامن  ہے، ہماری کوشش یہ ہے ان کے مطالبات کو تسلیم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک کا مطالبہ ہے کہ ہالینڈ کی حکومت سے موثر انداز میں بات کی جائے، وفاقی حکومت انتہائی موثر انداز میں ہالینڈ کی حکومت سے باقاعدہ بات کر چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اصول و ضوابط اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق پاکستانی حکومت کا جو بھی کردار ہوگا وہ ہم ادا کریں گے۔

افغانستان میں تعینات رہنے والے پاکستان کے سابق ملٹری اتاشی بریگیڈیئر (ر) سعد محمد کا کہنا تھا کہ عمران خان کے جی ایچ کیو کے دورے میں انہیں فوج کی جانب سے بریفنگ دی گئی ہے، انہیں اندرونی و بیرونی مسئال کے بارے میں بھی بتایا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور عسکری قیادت میں امریکی وفد کے دورے سے متعلق بھی تفصیلی بات ہوئی ہو گی تاکہ امریکہ کی سیاسی اور عسکری قیادت کے سامنے ایک جیسا موقف ہو۔

سابق ملٹری اتاشی نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ اتحادی ہیں، ان کا ہدف اس وقت پاکستان نہیں بلکہ چین ہے، وہ خطے میں چین کے بڑھتے اثر و رسوخ کو روکنے کی کوشش کریں گے۔

سینئر تجزیہ کار مظہرعباس کا کہنا تھا کہ 12 دنوں میں کسی بھی حکومت کی کارکردگی کو نہیں جانچا جا سکتا لیکن حکومت ہر تنقید ان کاموں کی وجہ سے ہو رہی ہے جن سے باآسانی بچا جا سکتا ہے۔ عمران شاہ والے معاملے پر تحریک انصاف کو سختی سے نمٹنا چاہیے تھا، ان کی پارٹی رکنیت معطل کر دی جاتی تو اس سے مثبت تاثر جاتا۔

مظہرعباس کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا واقعہ میڈیا کا بنایا ہوا نہیں تھا، وہ صرف عمران خان کے اصولوں سے انحراف تھا اسی لیے لوگ انہیں جج کر رہے ہیں۔

مظہرعباس کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں  پرویز خٹک سے بہتر کوئی چوائس نہیں تھی کیونکہ انہوں نے صوبے میں کافی کام کیا تھا۔ تحریک انصاف نے پرویز خٹک کو وزیر دفاع بنا کر غلطی کی ہے۔ انہیں وزارت داخلہ دینی چاہیے تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے پنجاب میں جو حکومت بنائی ہے اس میں وزیر اعلیٰ کا صرف پسماندہ علاقے سے ہونا کافی نہیں تھا، عمران خان کے پاس ابھی وقت ہے، وہ اپنی کابینہ پر نظرثانی کر سکتے ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم اعتزاز احسن کو پہلے امیدوار نامزد کر چکے تھے، مولانا فضل الرحمان بعد میں سامنے آئے، بہتر یہی ہوگا کہ مولانا پیچھے ہٹ جائیں ورنہ تحریک انصاف کی واضح برتری ہو گی۔

اپوزیشن کے منقسم ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا کوئی رسمی اتحاد نہیں تھا، ہم شفاف انتخابات کے ایجنڈے پر اکھٹے ہوئے ہیں، ہمارے درمیان کوئی اتحاد نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ سیاست بڑی ظالم چیز ہے یہ آپ کو اکٹھا بیٹھنے پر مجبور کر دیتی ہے۔


متعلقہ خبریں