82 جیل افسران و اہلکاروں کے تبادلے

کراچی: سینٹرل جیل، انتظامیہ نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

کراچی: ڈی آئی جی جیل خانہ جات ناصر آفتاب نے جیلوں میں قائم منظم نیٹ ورک توڑنے کے لیے 82 افسران و اہلکاروں کا تبادلہ کردیا ہے۔ تبادلوں کا سلسلہ تین مراحل میں مکمل ہوگا۔

ہم نیوزسے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے اعتراف کیا کہ تبادلے جرائم پیشہ عناصر سے رابطوں کے انکشاف کے بعد کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جیلوں میں تعینات تمام پرانے افسران کو تبدیل کیا جائے گا۔

ڈی آئی جی جیل خانہ جات کا کہنا تھا کہ تبادلے تین مراحل میں کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ جن افسران واہلکاروں کے تبادلے کیے گئے ہیں ان میں کلریکل اسٹاف سے لے کر گریڈ 15 تک کے ملازمین شامل ہیں۔

ناصرآفتاب نے ہم نیوز کے ایک سوال پر انکشاف کیا کہ سینٹرل جیل میں ایک اہلکار1989 سے تعینات تھا تو دوسرا 1993 سے یہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ جیل میں تبادلوں کے حوالے سے نئے قوائد و ضوابط بنائے ہیں، اب کوئی بھی اہلکار تین سال سے زائد کسی ایک جیل میں تعینات نہیں ہو گا۔

ایک سوال پر ڈی آئی جی جیل خانہ جات ناصر آفتاب نے تسلیم کیا کہ جیلوں میں قیدیوں کی تعداد تین گنا سے زائد ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے بتایا کہ سینٹرل جیل میں 1600 قیدیوں کی جگہ ہے لیکن 4500 قیدی موجود ہیں۔

ہم نیوز کے سوال پر ناصرآفتاب نے کہا کہ کراچی میں چار جیلیں ہیں اور جیلوں کی سیکیورٹی پرایف سی، ایس آر پی،رینجرز اور جیل پولیس تعینات ہے۔


متعلقہ خبریں