پیپلز پارٹی پی ٹی آئی کو کندھا دے رہی ہے، نعیمہ کشور


اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ عوام کو اپوزیشن کے کردار سے کافی مایوسی ہوئی ہے، یوں لگتا ہے کہ حکومت کو ہی اپوزیشن کا کردار ادا کرنا پڑے گا۔ متحدہ اپوزیشن کا غیر متحد ہونا پی ٹی آئی کے لیے سودمند ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’پاکستان ٹونائٹ‘ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح کا کردار اپوزیشن ادا کر رہی ہے اس پر عارف علوی کو ایڈوانس مبارکباد دیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کی قیادت کا کریڈٹ بنتا ہے کہ انہوں نے وزیر اعظم کے امیدوار شہباز شریف کو ووٹ نہ دے کر اپنا واضح پیغام دے دیا۔

عثمان ڈار نے کہا کہ ہماری حکومت آنے سے پہلے ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے ایک دوسرے پر مقدمات درج کرا رکھے ہیں، تحریک انصاف نے نیب کو مضبوط کرنا ہے، صاف شفاف تفتیش کرنی ہے اور اس معاملے میں کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کا اب تک ہمیں بہت فائدہ ہوا ہے، ہمیں جو ووٹ ملے ہیں وہ کرپشن فری پاکستان کے لیے ملے ہیں اور ہم اس پر پورا اتریں گے۔ تحریک انصاف کے لوگ بھی اگر کرپشن میں ملوث ہوئے تو وہ بھی جیلوں میں نظر آئیں گے اور عمران خان اس معاملے میں بالکل واضح ہیں۔

جمعیت علمائے اسلام ف کی رہنما نعیمہ کشور کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی دانستہ طور پر تحریک انصاف کو کندھا دے رہی ہے، انہیں اپنا موقف واضح کرنا چاہیے، اپنی پارٹی بچانے کے لیے پیپلز پارٹی کو سوچنا پڑے گا کہ وہ کن مجبوریوں کے تحت اپنے فیصلے کر رہی ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما بہرہ مند تنگی کا کہنا تھا کہ جب شہباز شریف کا نام وزارت عظمیٰ کے لیے تجویز کیا گیا تو آصف زرداری نے کہا کہ ایسا بندہ لائیں جو اپوزیشن کو قابل قبول ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ صدارتی امیدوار کے لیے اعتزازاحسن کا نام ن لیگ کو اس لیے قابل قبول نہیں کیونکہ انہوں نے بیگم کلثوم نواز کے حوالے سے چند باتیں کی، لیکن ایک چھوٹی غلطی کے لیے بڑے مقصد کو نظرانداز کرنا غلط ہے، اپوزیشن کا اتحاد صرف انتخابات میں دھاندلی اور ’سیلیکٹڈ‘ وزیراعظم کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سینیٹ میں آئے تو ان کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شور شرابہ نہیں کیا، لیکن جب اپوزیشن سینیٹر کے بولنے کا وقت آیا تو عمران خان چلے گئے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ عمران خان آئے، بادشاہوں کی طرح فرمان جاری کیا اور چلے گئے، عمران خان کو سینیٹ میں بیٹھے ارکان کو سننا چاہیے تھا۔

مسلم لیگ ن کی رہنما رومینہ خورشید کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اگر جمہوریت کا جھنڈا لہرا رہی ہے تو انہیں یوسف رضا گیلانی کے نام پر اعتراض کیوں ہے؟

 


متعلقہ خبریں