مقدمہ نواز شریف کے دور میں بنایا گیا، آصف زرداری



اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی آصف علی زرداری جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے مقدمہ میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سامنے پیش ہوئے ہیں۔

پیر کے روز آصف زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے کے اسلام آباد زونل آفس پہنچے تو ان کے ہمراہ پیپلزپارٹی رہنما شیری رحمان، اعتزاز احسن اور نوید قمر بھی موجود تھے۔

ایف آئی اے نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو متعدد بار طلبی کے نوٹس جاری کیے تاہم دونوں وفاقی ادارے کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔

ایف آئی اے کی جانب سے عدالت کو صورتحال سے آگاہ کیا گیا تو آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے جس کے بعد آصف زرداری نے حفاظتی ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔

ایف آئی اے میں پیشی کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سوالات جے آئی ٹی کی مرضی ہے کہ وہ کیا کریں گے۔ آصف علی زرداری نے دعوی کیا کہ یہ مقدمہ نواز شریف کے دور میں بنایا گیا ہے۔

ایف آئی اے دفتر میں پیشی کے موقع پر آصف زرداری اور فریال تالپور سے نصف گھنٹہ سے زائد تک پوچھ گچھ کی گئی۔

قبل ازیں سامنے آنے والی خبر میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نجف مرزا آصف زرداری سے تفتیشی عمل کی سربراہی کریں گے۔ اس دوران آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ منی لانڈرنگ معاملہ میں اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

ایف آئی اے کی جانب سے ہفتہ کے روز دونوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایف آئی اے اسلام آباد میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔ اربوں ڈالرز کے منی لانڈرنگ مقدمہ میں یہ چوتھا نوٹس تھا جس میں دونوں کو پیش ہونے کا کہا گیا تھا۔

زرداری کے وکیل فاروق نائک نے اس بات سے انکار کیا تھا کہ مقدمہ میں منی لانڈرنگ کے الزامات شامل نہیں ہیں۔ ایف آئی اے کو سپریم کورٹ نے ہدایت کر رکھی ہے کہ معاملہ کی رپورٹ منگل کو عدالت عظمی میں جمع کرائی جائے۔

17 اگست کو اسی مقدمہ میں بینکنگ عدالت نے آصف زرداری سمیت دیگر مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ عدالت نے ہدایت کی تھی کہ ملزمان کو چار ستمبر تک گرفتار کر کے پیش کیا جائے۔


متعلقہ خبریں