اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کے سیاسی سفر پر ایک نظر


لاہور: مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الہٰی پنجاب اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوتے ہی تحریک انصاف  نے حکومتی اور مسلم لیگ نون نے اپوزیشن بینچیں سنبھال لیں۔

مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الہٰی افہام و تفہیم اور صلح جوئی کے معاملے میں مشہور ہیں، عام انتخابات میں فتح  تو تحریک انصاف نے حاصل کی تاہم سیٹ ایڈجسٹمنٹ  اور تعاون کے بدلے اسپیکر پنجاب اسمبلی کا عہدہ  ق لیگ کے حصے میں آیا۔

چوہدری پرویز الہٰی کا سیاسی کیریئر تین دہائیوں کے اتار چڑھاؤ پر محیط ہے، انہوں نے 1983 میں چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل گجرات منتخب ہو کر اپنے باقاعدہ  سیاسی کریئر کا آغاز کیا۔

چوہدری پرویز الہیٰ 1983، 1985، 1988، 1990، 1993 اور 1997  میں مسلسل چھ  بار رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے، 1993 میں مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف نے وعدے کے باوجود  پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ پنجاب نہ بنایا اور 1997 میں بھی چوہدری پرویز الہٰی کو اسپیکر کا عہدے دے کر شہباز شریف کو وزیراعلیٰ پنجاب بنا دیا گیا۔

1999 میں پرویز مشرف کی ایمرجنسی کے بعد چوہدری برادران نے مسلم لیگ ق کے نام سے اپنی علیحدہ سیاسی جماعت تشکیل دی، 2002 میں چوہدری پرویز الہٰی ساتویں مرتبہ رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے اور پنجاب کے بڑے عہدے یعنی وزیراعلیٰ پنجاب بننے کا خواب بھی پورا ہوا۔

پرویز الہٰی نے سال 2008 میں قومی اسمبلی کی نشست جیتی اور ایک سال تک اپوزیشن لیڈر رہے، بعد میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی کابینہ میں شامل ہوئے اور وزیردفاع کی ذمہ داریاں ادا کیں جبکہ 2011 میں ڈپٹی وزیراعظم بھی بنے۔


متعلقہ خبریں