اصغر خان کیس: نواز شریف اور اسلم بیگ کو نوٹس جاری

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے اصغرخان کیس میں سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ اور سابق ڈائریکٹرجنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی) جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

سیاستدانوں میں کروڑوں روپے تقسیم کرنے کے خلاف ریٹائرڈ ائیر مارشل اصغر خان مرحوم کی درخواست کی سماعت سپریم کورٹ میں  بدھ  کو ہو گی، چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کرے گا۔

سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت دیگر افراد کو بھی نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

اس سے قبل جنرل ریٹائرڈ مرزا اسلم بیگ کے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ ان کے موکل کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی ہو رہی ہے جبکہ سپریم کورٹ میں یہ کیس زیر سماعت ہے، انہوں نے اسلم بیگ کی سپریم کورٹ میں حاضری کے بارے میں دریافت کیا تھا۔

چیف جسٹس نے جواب میں کہا تھا کہ اسلم بیگ کی سپریم کورٹ میں حاضری یقینی بنائی جائے، جب تک مقدمہ کی فائل نہ دیکھ لی جائے کسی کو بھی حاضری سے استثنیٰ نہیں مل سکتا۔

ایئرمارشل اصغر خان مرحوم نے سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی کہ 1990 کی دہائی میں بے نظیر بھٹو کی حکومت کے خلاف اسلامی جمہوری اتحاد بنانے کے لیے فوج نے نواز شریف سمیت کئی سیاست دانوں میں رقوم تقسیم کی تھیں، ان تمام  کے خلاف کارروائی کی جائے۔

سپریم کورٹ نے 19 اکتوبر 2012 میں اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ جن سیاستدانوں کو یہ رقوم ملی تھیں، ان سے تحقیقات کی جائے۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں رقوم کی تقسیم کو جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ اور جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کا انفرادی فعل قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف آئین اور قانون کے مطابق کارروائی کا حکم بھی دیا تھا۔


متعلقہ خبریں