پنجاب اسمبلی میں کس پارٹی کی کیا پوزیشن؟


لاہور: آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے اور قومی سطح پر حکومت بنانے کے لیے سب سے ضروری تصور کیے جانے والے صوبہ پنجاب میں سیاسی جماعتوں کی پوزیشن نے حکومت سازی کے عمل کو دلچسپ بنا دیا ہے۔

بنیادی طور پر پنجاب اسمبلی کل 371 نشستوں پر مشتمل ہے، جس میں جنرل نشستوں کی تعداد 297 جب کہ مخصوص نشستوں کی تعداد 74 ہے۔ پنجاب اسمبلی میں خواتین کے لیے مخصوص نشستوں کی تعداد 66 ہے جب کہ اقلیتوں کے لیے آٹھ نشستیں مختص کی گئی ہیں۔

تخت لاہور پر بلا شرکت غیرے دس سال حکومت کرنے والی پاکستان مسلم لیگ ن 2018 کے انتخابات میں پنجاب اسمبلی کی 164 نشستیں حاصل کر پائی ہے۔ مسلم لیگ ن کو لاہور میں پچھاڑنے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف ہے جو 2018 کے انتخابات میں پنجاب کی مضبوط ترین سیاسی جماعت بن کر ابھری ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی 179 نشستیں حاصل کی ہیں۔

پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرنے والی جماعت مسلم لیگ ق نے انتخابات 2018 میں دس نشستیں جیتی ہیں جب کہ پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب سے فقط سات نشستیں ہی حاصل کر پائی ہے۔

پنجاب اسمبلی میں راہ حق پارٹی کی ایک نشست ہے جب کہ اسمبلی کے آزاد اراکین کی تعداد چار ہے۔

غیرحتمی انتخابی نتائج سامنے آنے کے فورا بعد تحریک انصاف کی جانب سے عندیہ دیا گیا تھا کہ وہ مرکز کے ساتھ پنجاب میں بھی حکومت بنائیں گے۔ اس کے بعد جہانگیر ترین سمیت پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے آزاد امیدواروں اور کم نشستیں رکھنے والی جماعتوں سے رابطے کر کے ان کی حمایت حاصل کی ہے۔

ابتدائی انتخابی نتائج کے بعد تحریک انصاف پنجاب میں نشستوں کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر تھی جب کہ سابق حکمراں جماعت ن لیگ برتری حاصل کیے ہوئے تھے۔ دونوں جماعتوں کے پاس اتنی نشستیں نہیں تھیں کہ وہ تن تنہا حکومت بنا سکتیں۔

پنجاب اسمبلی کے نومنتخب اراکین کی حلف برداری کے لیے صوبائی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس 15 اگست کو منعقد ہو رہا ہے جس کے بعد حکومت سازی کے لیے صورتحال مزید واضح ہو جائے گی۔


متعلقہ خبریں