کراچی میں اربوں روپے مالیت کے 20 ہزار رفاہی پلاٹ واگزار نہیں ہو سکے


کراچی: سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے باوجود کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) اب تک صرف دو ہزار پلاٹس قابضین سے واگزار کراسکی ہے، اربوں روپے مالیت کے 20 ہزار پلاٹس ایسے ہیں جن پر تاحال بااثر افراد قابض ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ ذمہ دار افسران کی عدم توجہی کے سبب کے ڈی اے عدالت عظمیٰ کے احکامات پر مکمل عملدرآمد میں تاحال قاصر ہے۔

کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ذمہ دار ذرائع نے ’ہم نیوز‘ کو بتایا کہ اربوں روپے مالیت کی زمین کے ’مالک‘ ادارے کی مالی حالت یہ ہوگئی ہے کہ گریڈ ایک سے لے کر سولہ تک کے ملازمین گزشتہ دو ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ 20  ہزار ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کی ادائیگی بھی نہیں کی گئی ہے۔

کے ڈی اے کے ریٹائرڈ اور حاضرسروس ملازمین پنشن اورتنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے سخت مشکلات کا شکار ہیں مگر ذمہ دار افسران شنوائی کے لیے تیار نہیں ہیں۔

ذرائع کے مطابق کے ڈی اے افسران کی عد م توجہی کا یہ عالم ہے کہ عوام سرکاری کاموں کی تکمیل کے لیے صبح سے مختلف دفاتر کے چکر لگاتے ہیں لیکن ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا۔

ہم نیوزکو ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ اگر ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے، سیکریٹری فضیل بخاری، ڈائریکٹر لینڈ ڈیپارٹمنٹ (ایمنٹی پلاٹس) کے ڈی اے، ایڈیشنل ڈائریکٹر لینڈ شاہد عمر اور خالد ظفر ہاشمی سمیت دیگر متعلقہ افسران سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور تھوڑی سی توجہ دفتری امور پر دے دیں تو صورتحال یکسر بدل جائے گی۔

ذرائع کے مطابق  کے ڈی اے کے پلاٹس واگزار کرا کر ادارے کو مالی مشکلات سے با آسانی نکالا جا سکتا ہے اور ملازمین کی تنخواہوں و پنشنز کی بروقت ادائیگیاں بھی ممکن بنائی جاسکتی ہیں۔


متعلقہ خبریں