پنجاب میں حکومت سازی کے لیے پی ٹی آئی کا پلڑا بھاری


لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب میں حکومت سازی کے لیے نمبر گیم پوری ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مرکز میں اکثریت حاصل کرنے والی جماعت نے تمام جمع تفریق کے بعد پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے ایک سو پچاسی ارکان کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

آج تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے والے چار آزاد امیدواروں اور مجموعی تعداد کے عوض ملنے والی مخصوص نشستیں شامل کرکے پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی  کے ارکان کی تعداد ایک سو اٹھتر ہو گئی ہے جبکہ اسے ق لیگ کے سات ارکان کی حمایت بھی حاصل ہے۔

کپتان کی ٹیم میں  پی پی 93 سے تیمور لالی، پی پی 125 سے تیمور بھٹ اور پی پی 277  سے علمدار قریشی شامل ہوئے جبکہ ڈیرہ غازی خان سے کھوسہ خاندان کو ہرانے والے امیدوار بھی تحریک انصاف کا حصہ بنے ہیں۔

آزاد حیثیت میں اوکاڑہ کی نشست جیتنے والی معروف صحافی جگنو محسن نے بھی اکثریتی جماعت کو اعتماد کا ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ نون 29 مخصوص نشستیں ملا کر بھی پنجاب اسمبلی میں  160 نشستوں تک ہی پہنچ سکی ہے اور مرکز کے بعد پنجاب میں بھی اس کا  اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنا یقینی نظر آ رہا ہے۔

مبصرین کے مطابق آبادی کے لحاظ  سے سب سے بڑے صوبے کی کمان تحریک انصاف کا کون سا رہنما سنبھالے گا، کپتان اب تک یہ فیصلہ نہیں کر پائے ہیں۔

پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے کئی نام سامنے آئے اور مختلف وجوہات کی بنا پر مسترد کردیے گئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نیب  کیسز نے عبدالعلیم  خان کا کیس کمزور کیا  تو شاہ محمود قریشی کی عبوری وزیر اعلیٰ  کی تجویز کو بھی پذیرائی نہ ملی، اس کے علاوہ  لاہور سے اسلم اقبال اور چکوال کے یاسر ہمایوں بھی وزیراعلیٰ بننے کی دوڑ میں شامل ہیں، قرعہ فال کس کے نام  نکلتا ہے، یہ تو وقت ہی بتائے گا۔


متعلقہ خبریں