’عمران خان مخلص ہیں تو پنجاب میں ن لیگ کی اکثریت تسلیم کریں‘

پارلیمنٹ کو سابق وزیراعظم کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کرنا ہوگی، خواجہ سعد رفیق

فوٹو: فائل


لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ عمران خان واقعی مخلص ہیں تو پنجاب میں ن لیگ کو ملنے والی اکثریت کو تسلیم کرتے ہوئے جوڑ توڑ سے باز رہیں اور حکومت سازی کا موقع دیں۔

لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 131 کے انتخابی نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ان کے حلقے کے دو ہزار سے زائد ووٹ ضائع شدہ ظاہر کیے گئے ہیں جب کہ ان کے مخالف امیدوار عمران خان صرف چھ سو ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہوئے۔

انتخابی نتائج کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  ان کے حلقے سے پنجاب اسمبلی کے لیے نامزد ن لیگ کے دونوں امیدوار جیت گئے لیکن انہیں  ہرایا گیا، ووٹوں کی گنتی پر شبہات ہیں اس لئے دوبارہ گنتی کی درخواست دی، امید ہے دوبارہ گنتی میں انصاف ملےگا۔

الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئےسعد رفیق نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا یہ کیسا سسٹم ہے جوعین موقعہ پر بیٹھ جاتا ہے۔ انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ اس الیکشن پر بین الاقوامی میڈیا بھی سوال اٹھا رہا ہے۔

انتخابات میں بڑی جماعت کے طور پر سامنے آنے والی پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ یقین کرنا مشکل ہے کہ انتقامی کارروائی نہیں ہوگی، عمران خان کے طرزِ عمل کا جائزہ لیا جائے گا، انہیں ہرغلطی پر پکڑیں گے۔

یہ بھی دیکھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کا معاملہ، پی ٹی آئی مشکل میں

انہوں نے کہا کہ بہت اچھی بات ہے کہ عمران خان سادگی کی بات کر رہے ہیں، ہم ان کی سادگی کا انتظار کریں گے۔

سعد رفیق نے  کہا کہ انتخابات کے دوران سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان ہے البتہ ووٹوں کی گنتی پر انہیں تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ق لیگ کے دور سے جو لوگ نتائج بدلنے کا دھندہ کرتے آرہے ہیں، وہ لوگ اب بھی یہی کر رہے ہیں۔

سابق وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ جو ٹولا ق لیگ کے دور میں انکی خدمت کر رہا تھا وہ اب عمران خان کی خدمت کر رہا ہے۔

سعد رفیق نے الیکشن نتائج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ان کی جماعت کی اکثریت ہے لہٰذا پنجاب میں انہیں حکومت بنانے کا حق ہے۔

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہارس ٹریدنگ نہیں ہونے دیں گے، ان کے مینڈیٹ کا احترام کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان واقعی نیکو کار ہیں تو وہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کی اکثریت کو قبول کرتے ہوئے حکومت بنانے کا موقع دیں اور جوڑ توڑ سے باز رہیں۔


متعلقہ خبریں