الیکشن2018: نصف سے زائد پاکستانی کل نمائندے منتخب کریں گے

قومی اسمبلی: پی ٹی آئی 110 سیٹیں لے کر سر فہرست | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: 25 جولائی 2018 کو منعقد ہونے والے عام انتخابات میں رائے دہندگان (ووٹرز) کی تعداد 2013 میں ہونے والے انتخابات سے 23 فیصد زائد ہے۔

2013 کے بعد پاکستان میں دس کروڑ 59 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ رائے دہندگان (ووٹرز) اپنے امیدواروں کا چناؤ کریں گے۔ آئین و قانون کے مطابق ہرپانچ سال بعد رائے دہندگان براہ راست پارلیمان کا انتخاب کرتے ہیں۔

دستیاب اعداد و شمار کے مطابق اس وقت صوبہ پنجاب میں سب سے ذیادہ رائے دہندگان موجود ہیں۔

پنجاب سے  قومی اسمبلی کی 141 نشستوں کے لیے چھ کروڑ 67 لاکھ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ رائے دہندگان میں تین کروڑ 36 لاکھ مرد اور دو کروڑ 70 لاکھ خواتین شامل ہیں۔

سندھ سے قومی اسمبلی کی 61 نشستوں کے لیے دو کروڑ 24 لاکھ رائے دہندگان حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ رائے دہندگان میں ایک  کروڑ 24 لاکھ مرد اور ایک کروڑ کے قریب خواتین شامل ہیں۔

خیبرپختون خوا سے قومی اسمبلی کی 39 نشستیں ہیں۔ ان نشستوں پر عوامی نمائندوں کا انتخاب ایک کروڑ 53 لاکھ سے زائد رائے دہندگان کریں گے۔ رائے دہندگان میں 87 لاکھ مرد اور 66 لاکھ سے زائد خواتین شامل ہیں۔

بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 16 نشستیں ہیں۔ ان نشستوں پر اپنے نمائندوں کا انتخاب 42 لاکھ 99 ہزار سے زائد رائے دہندگان کریں گے۔ رائے دہندگان میں 24 لاکھ مرد اور اٹھارہ لاکھ خواتین شامل ہیں۔

فاٹا کی قومی اسمبلی میں 12 نشستیں ہیں۔ ان نشستوں پر 25 لاکھ دس ہزار 154 رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ رائے دہندگان  میں 13 لاکھ  86 ہزار سے زائد مرد اور نو لاکھ دس ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں