لیگی حنیف عباسی کے وکیل کو کل تک دلائل مکمل کرنے کی ہدایت

سپریم کورٹ: راولپنڈی خود کش دهماکے کا ملزم عمر عدیل خان بری

راولپنڈی: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کے خلاف ایفیڈرین کیس کی سماعت سپریم کورٹ نے کل تک ملتوی کردی۔ عدالت عظمیٰ نے پی ایم ایل (ن) کے رہنما کے وکیل تنویر اقبال کی جانب سے دلائل کے لیے مزید وقت دینے کی درخواست  مسترد کردی۔

سپریم کورٹ نے حنیف عباسی کی لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کردی اور 21 جولائی کو کیس کا فیصلہ جاری کرنے کا حکم برقرار رکھا۔

دوران سماعت جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ عدالت کو کوئی کیسےڈکٹیٹ کرسکتا ہےکہ اس کی مرضی کےمطابق دلائل دیے جائیں۔

سپریم کورٹ میں حنیف عباسی کے وکیل تنویر اقبال ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ اے این ایف نےجو ریکارڈ تحویل میں لیا اسے ٹمپرڈ کیا گیا۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ جو دستاویزات ریکارڈ میں شامل تھیں ان کے متعدد صفحات ریکارڈ سے غائب کردیے گئے۔

تنویر اقبال ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اتحاد کارگو کے ذریعے ہم بلٹی بھجواتے رہے یہ کہتے ہیں کہ نہیں بھیجی۔ انہوں نے کہا کہ اوریجنل بلٹی پاکستان ریلورے سے چیک کی جا سکتی تھی کیونکہ بلٹی موجود ہے اورریلوے کے بل بھی موجود ہیں۔

حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ کوئی تصدیق نہیں کہ جو ملی بھگت کا ثبوت ہو۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اب ہمت نہیں رہی کہ مزید دلائل جاری رکھوں۔

عدالت عظمیٰ  نے اس موقع پر ریمارکس دیے کہ یہ بھی آرڈر میں لکھ دیں کہ لائٹ نہیں تھی اوروکیل صاحب میں سکت بھی نیں رہی۔

پی ایم ایل (ن) کے رہنما حنیف عباسی کے وکیل تنویر اقبال ایڈووکیٹ کو عدالت نے ہدایت کی کہ کل بارہ بجے تک اپنے دلائل مکمل کرلیں۔


متعلقہ خبریں