صاف پانی اسکینڈل: 4 ملزموں کی ضمانت منظور

پنجاب کی 57 فیصد آبادی صاف پانی سے محروم ہونے کا انکشاف

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے صاف پانی کرپشن کیس میں چار ملزموں کی درخواست ضمانت منظور کر لی ہے اور ملزموں کو دس دس لاکھ  روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم  دیا ہے۔

صاف پانی کرپشن کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے تفتیشی افسر عدالت کو مطمئن نہ کر سکے جس کی وجہ سے چاروں ملزمان کی ضمانت  پر رہائی کا حکم  دیا گیا، ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے  بعد انہیں جیل سے رہا کر دیا جائے گا۔

ضمانت پر رہائی پانے والے افراد میں کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکٹر مسعود اختر، کنسلٹنٹ سلیم، منیجر وارث ملک اور ایکس ای این خالد بخاری شامل ہیں۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے مطابق ملزمان نے  بہاولپور کے علاقے میں 116 فلٹریشن پلانٹ نصب کیے تھے جن کی قیمتوں کا غلط تعین اور اندراج کیا گیا جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔

اس مقدمے میں سابق وزیراعلی پنجاب اور مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف بھی کئی بار نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو چکے ہیں جبکہ حمزہ شہباز کو بھی نیب نے طلب کر رکھا ہے۔


متعلقہ خبریں