انسانی حقوق کے علمبردار نیلسن منڈیلا کی سوویں سالگرہ

سیاہ فام کے حقوق کے علمبردار نیلسن منڈیلا کی سوویں سالگرہ|humnews.pk

اسلام آباد: دنیا بھر میں نسلی امتیاز کے خلاف جدوجہد کی علامت افریقی رہنما نیلسن منڈیلا کی سوویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے۔

اس موقع پر سابق امریکی صدر بارک اوباما نے اپنے پیغام میں کہا کہ دنیا میں نفرتوں کو ختم کرکے محبت اور رواداری کو فروغ دیا جائے۔

جوہانسبرگ میں نیلسن منڈیلا کی یاد میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا بھرمیں خوف کی فضا پیدا ہورہی ہے اس لیے انسانی حقوق کا احترام کیا جائے۔

لندن میں افریقی رہنما کے زیر استعمال اشیا کی تقریب رونمائی منعقد کی گئی جس کا پرنس ہیری اور شہزادی میگھن نے دورہ کیا اورنیلسن منڈیلا کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا جب کہ میگھن نے آنجہانی رہنما کو اپنا ہیرو قرار دیا۔

نیلسن منڈیلا 18 جولائی 1918 کو پیدا ہوئے۔ ان کی پوری زندگی نسلی امتیاز کےخلاف جدوجہد کرتے ہوئے گزری۔  یہی وجہ ہے کہ انہیں جنوبی افریقا میں نسل پرستی کے خلاف طویل جدوجہد کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

نیلسن منڈیلا  عزم، استقلال اور جدوجہد مسلسل کی علامت تھے۔ نسلی امتیاز کے خلاف آواز اٹھانے پہ ان پر 1964 میں بغاوت کا الزام عائد کیا گیا اور27 برس کی عمر قید کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔

27 برس کی طویل قید کے بعد جب وہ رہا ہوئے تو انہیں سیاہ فام افراد کے حقوق کی تحریک چلانے پرامن کے نوبل انعام سے نوازا گیا۔ آنجہانی نیلسن منڈیلا  پانچ سال جنوبی افریقا کے صدر کے منصب پر بھی فائز رہے۔

2013 میں عظیم مدبر، سیاستدان اور انسانی حقوق کے علم بردار نیلسن منڈیلا ہمیشہ کے لیے دارفانی سے کوچ کرگئے۔  وہ طویل عرصے تک پھیپھڑوں کے مرض میں مبتلا رہے اور یہی بیماری ان کی موت کی وجہ بنی۔


متعلقہ خبریں