دنیا روس اور امریکہ کو اکھٹا دیکھنا چاہتی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ


ہلینکی: روسی صدر ولاد میر پیوٹن نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ  کچھ عرصے سے ٹیلی فونک رابطہ رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ خراب تعلقات کو ٹھیک کیا جائے۔

فن لینڈ میں دونوں رہنماؤں نے ملاقات سے قبل ایک دوسرے سے ہاتھ ملایا۔  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  نے اپنے روسی ہم منصب کو فیفا ورلڈ کپ کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد بھی دی۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ دنیا روس اور امریکہ کو  اکھٹا دیکھنا چاہتی ہے کیونکہ دونوں  کے پاس دنیا کے 90 فیصد ہتھیار ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر کے درمیان پہلی ملاقات جولائی 2017 میں ہوئی تھی جس میں دونوں طرف سے شام میں جنگ بندی کے معاہدے پر رضامندی ظاہر کی گئی تھی۔

دو گھنٹے تک جاری رہنے والے ملاقات کو امریکی صدر کی جانب سے اچھی ابتداء قرار دیا گیا ہے۔

فن لینڈ میں امریکی و روسی صدر کی ملاقات کے موقع پر احتجاجی ریلی بھی منعقد کی گئی۔ ہزاروں شرکاء نے امریکی پالیسیوں کے حوالے سے احتجاج ریکارڈ کرایا۔

دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا سرد جنگ اب ماضی کا قصہ بن چکی ہے، موجودہ تناؤ کے پس پردہ کوئی ٹھوس وجہ نہیں ہے۔

آج کی ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بات چیت کا ایک کامیاب دور تھا۔ امریکی صدر کا شکریہ جنہوں نے مداخلت کر کے مخالفت کی بجائے مفاہمت کا راستہ اپنایا۔

ٹرمپ کے مطابق انہوں نے روسی صدر سے الیکشن پر اثر انداز ہونے کی بات کی، دونوں ملکوں کے تعلقات کبھی خراب نہیں تھے لیکن چار گھنٹے پہلے بدل گئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس کو مشترکہ مفادات کے لیے تعاون کے راستے نکالنے چاہئیں، پیوٹن کو مقابل سمجھتا ہوں اور یہ اچھے مقابل ہیں۔


متعلقہ خبریں