اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں اضافہ کردیا

State Bank of Pakistan

بینک صارفین کی شکایات کے ازالے کیلئے پورٹل’ ’سنوائی‘‘ کا آغاز


اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود میں اضافہ کر کے سات اعشاریہ پانچ فیصد کردیا ہے جس کا اطلاق ماہ اگست سے ہوگا۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے 2018 میں تیسری بار شرح سود میں اضافہ کیا گیا ہے، قبل ازیں جنوری اور مئی میں بھی اضافہ کیا گیا تھا۔

ہفتہ کے روز مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے  اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنرطارق باجوہ نے بتایا کہ کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارے کے سبب غیر ملکی کرنسی کے ذخائر متاثر ہوئے ہیں اس وجہ سے پاکستان کو آئندہ سہ ماہی میں چیلجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن طویل مدت میں پاکستان کی تجارت مثبت ٹریک پر رہے گی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا جاتا ہے تاکہ  قیمتوں کے استحکام کا اندزاہ لگایا جا سکے۔

مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے وقت گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ پاکستان نے سال کی بلند ترین شرح نمو پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد حاصل کرلی ہے۔

طارق باجوہ کا کہنا تھا جون میں مہنگائی کی شرخ پانچ اعشاریہ دو فیصد رہی۔ انہوں نے بتایا کہ جی ڈی پی نمو پانچ اعشاریہ پانچ فیصد رہنے کا اندازہ لگایا جارہا ہے، تیل کی عالمی قیمتوں میں 50 سے 75 ڈالر تک اضافہ ہوا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک  کا مزید کہنا تھا کہ بینکاری شعبوں کے نیٹ فارن ایسٹس میں 793 ارب کی خالص کمی ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تیل کی بڑھتی قیمتوں کے سبب روپے کی قدر میں کمی آرہی ہے جس کے سبب نجی شعبوں کے قرضوں میں 708 ارب کا اضافہ ہوا۔ غیرملکی کرنسی کے ذخائر نو ارب ڈالر کے قریب آگئے ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے بتایا کہ پاکستان کی درآمدات 60 بلین اور برآمدات 24 بلین پر موجود ہے۔

منی لانڈرنگ سے متعلق بات کرتے ہوے انہوں نے بتایا کہ فنانشل مانٹیرنگ یونٹ (ایف ایم یو) انکوائری کررہا ہے،  سمٹ بینک کے شئیرز اسٹیٹ بینک نے منجمد کردیے ہیں لیکن بینک اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے، صارفین کا پیسہ محفوظ ہے اور وہ اپنے پیسے نکال بھی سکتے ہیں اور رکھ بھی سکتے ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ سمٹ بینک کی بینک ڈیفالٹر ہونے کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی اس کے علاوہ جن بینکوں کے نام آئے ہیں ان کی انکوائری اور چیکنگ کا کام کیا جارہا ہے۔

طارق باجوہ نے بتایا کہ ماضی میں بھی ایسی انکوائریریز کے دوران بینکوں کے عہدیداران اور انتظامیہ کے خلاف کارروائیاں کی جاتی رہے ہیں، اسٹیٹ بینک کے پاس صوبدیدی اختیار ہے کہ وہ کسی بھی بینک کے مالی معملات پر انکوائری کرسکتا ہے، بینک اس بات کا پابند ہوتا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی ہدایت پر عمل کرے۔


متعلقہ خبریں