کراچی: اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان میں عمومی مہنگائی تیزی سے کم ہوئی ہے۔ اور کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس سرپلس ہو گیا۔
پاکستانی معیشت کی کیفیت پر اسٹیٹ بینک نے ششماہی رپورٹ جاری کر دی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2025 میں معاشی صورتحال مزید بہتر ہو گی۔
جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں عمومی مہنگائی تیزی سے کم ہوئی ہے۔ اور کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس سرپلس ہو گیا۔ مالیاتی خسارہ کم ترین سطح پر آگیا ہے جبکہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) پروگرام کی منظوری ایک کامیابی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق متوازن شرح سود اور اجناس کی عالمی قیمتوں میں کمی نے معیشت پر مثبت اثر ڈالا ہے۔ اور بین الاقوامی ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ ہوا۔ کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ ملک کے معاشی ماحول میں بہتری کا اعتراف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں مجموعی طور پر 1.439 ارب ڈالر کا اضافہ
مارچ 2025 تک عمومی مہنگائی کئی دہائیوں کی کم ترین سطح 0.7 فیصد پر پہنچی۔ جبکہ برآمدات اور ترسیلات زر میں مسلسل اضافہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کی وجہ بنا۔ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافے نے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم کرنے میں مدد دی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال 25 میں اوسط مہنگائی 5.5 سے 7.5 فیصد کی حد میں رہنے کا امکان ہے۔ اور رواں مالی سال حقیقی جی ڈی پی نمو 2.5 سے 3.5 فیصد ہی رہنے کی توقع ہے۔