خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز کے مسئلہ پر کمیٹی قائم


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز کے مسئلے پر کمیٹی تشکیل دے کر 15 دن میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔

سپریم کورٹ میں خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ کے اجرا کیس کی سماعت کے دوران چیئرمین نادرا نے عدالت کو آگاہ  کیا کہ موبائل وینز کے ذریعے 90 خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز بن چکے ہیں۔

سوشل ویلفیئر پنجاب کے سیکرٹری کا کہنا تھا کہ تصدیق کے لیے ون ونڈو کام جاری ہے اور 530 خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز کے لیے کیس رجسٹر کیے جا چکے ہیں جبکہ 237 کیسز نادرا کو بھیجے گئے ہیں، نادرا پہلے ہی ایک ہزار 471 خواجہ سراؤں کو کارڈز جاری کرچکا ہے۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ میں تو سمجھا تھا کہ سب خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈز جاری ہو گئے ہوں گے، سیکرٹری سوشل ویلفیئر پنجاب نے مؤقف اختیار کیا کہ مردم شماری میں سامنے آنے والے اعداد و شمار میں سے 30 فیصد خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈز جاری کیے جا چکے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ یہ حکم صرف پنجاب کے لیے نہیں پورے ملک کے لئے تھا، سیکرٹری قانون و انصاف نے چیف جسٹس کو بتایا کہ اس مسئلے پر چاروں صوبوں کے نمائندوں کی کمیٹی بنا دی گئی ہے۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کمیٹی کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ خلجی عارف ہوں گے۔

سماعت کے دوران خواجہ سراؤں کے رہنما الماس بوبی نے کہا کہ میں اس کیس میں درخواست گزار ہوں، چیف جسٹس نے الماس بوبی کو بیٹھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ میں یہاں آپ کی سیاست نہیں چلنے دوں گا۔

جسٹس ثاقب نثار نے کمیٹی کو معاملہ 15 دن میں حل کرنے کا حکم دیتے ہوئے مقدمے کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں