مجلس عمل قومی اسمبلی کی 191 نشستوں پر الیکشن لڑے گی

مجلس عمل قومی اسمبلی کی 191 نشستوں پر الیکشن لڑے گی | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد:  جمیعت علمائے اسلام (ف) اور متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے تمام سیاسی جماعتوں سے گزارش کی ہے کہ انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی پابندی کریں۔

بدھ کے روز مولانا فضل الرحمان نے مجلس عمل کی سپریم کونسل کے اجلاس کے بعد کی گئی نیوز کانفرنس میں کہا کہ انتخابات پر نیب اور عدالتوں کو بھی اثر انداز نہیں ہونا چاہیے، نیب ہو یا عدالت ان کا اپنا اختیار ہے۔

انہوں نے استفسار کیا کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالنے کی حیثیت کیا ہے، کچھ دن قبل ایک شخص کا نام ای سی ایل میں تھا مگر وہ چلا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں کچھ نہ کچھ عدائیں تو نظر آ رہی ہیں۔

ایم ایم اے کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ انتخابات بروقت اور شفاف ہونے چاہیں نگراں حکومت کو چاہیے کہ انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے اقدامات کرے۔

ایک صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ عمران خان کہتے ہیں مولانا ہر حکومت کو مقناطیس کی طرح چمٹ جاتے ہیں، جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقناطیس  چمٹتا نہیں بلکہ دوسروں کو کھینچتا ہے۔

مجلس عمل کی انتخابی تیاریوں کا ذکر کرتے انہوں نے کہا کہ متفقہ امیدوار میدان میں اتارنے کے لیے حکمت عملی کی ضرورت تھی پورے ملک میں متفقہ امیدواروں کی فہرست جاری کر دی ہے، ایک نئے عزم اور یکسوئی کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔

ایم ایم اے کے سربراہ نے صحافیوں کو بتایا کہ قومی اسمبلی کی 191 سیٹوں پر اپنے امیدوار میدان میں اتاریں گے اورصوبائی اسمبلی کی 404 سیٹوں پر امیدوار میدان میں اتار رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ مرکزی سطح پر عوامی رابطہ مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے اور تمام امیدوار بھرپور انتخابی کمپین چلائیں گے۔

متحدہ مجلس عمل کے انتخابی جلسوں کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 13 جولائی کو ملتان، 14 جولائی کو راولپنڈی اور 15 کو کراچی میں جلسہ کریں گے۔ 21 جولائی کو ایبٹ آباد، ہزارہ میں جلسہ ہو گا اور 22 جولائی کو مالاکنڈ میں جلسہ کریں گے۔

نیوز کانفرنس سے قبل اسلام آباد میں صدر متحدہ مجلس عمل پاکستان مولانا فضل الرحمن کی زیرصدارت ایم ایم اے کی سپریم کونسل کااجلاس ہوا جس میں جماعت اسلامی کے سینیٹر سراج الحق، اسلامی تحریک کے علامہ ساجد علی نقوی، جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ، جمعیت اہلحدیث کے پروفیسرساجد میر، جے یو پی کے علامہ شاہ اویس نورانی، جے یو آئی کے اکرم خان درانی اور دیگر شریک ہوئے۔


متعلقہ خبریں