روم: اطالوی (اٹلی) خلائی ایجنسی مریخ کی پہلی تھری ڈی رنگین (کلر) تصاویر اور ویڈیوز منظرعام پرلے ائی۔ تصاویر اور ویڈیوز 400 کلومیٹر کے فاصلے سے لی گئی ہیں۔
مریخ میں زندگی کے آثار کی کھوج لگانے کے لیے اٹلی سمیت دیگر کئی ممالک کی خلائی ایجنسیاں مختلف پراجیکٹس پر کام کر رہی ہیں۔
اٹلی کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ایسٹروفزکس نے ’ایکزومارس‘ کے نام سے مریخ پر اپنا پراجیکٹ 2016 میں روس اور یورپ کی خلائی ایجنسی کے اشتراک سے شروع کیا تھا۔
’ایکزومارس‘ نامی پراجیکٹ نے پہلی بار مریخ کی تھری ڈی تصاویر اور ویڈیوز زمین پر بھیج کر نئی تاریخ رقم کردی ہے۔
خلائی ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ یہ تصاویر حقیقی ہیں اوران پر کسی قسم کا ڈیجیٹل ورک نہیں کیا گیا ہے۔
اٹلی کی خلائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ مریخ کی پتھریلی زمین کے حقائق دنیا تک لانے کے لیے 2020 تک خلا میں مزید سفر کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
مریخ پر زندگی کی علامت کا تو پتہ نہیں لیکن خلائی ایجنسیوں کے تعاون سے مریخ پر پہاڑیاں اور اس کی پتھریلی زمین کے بارے میں کئی حقائق سامنے آچکے ہیں۔