گورنر ہاؤس میں ہونے والی شادی رکوائی جائے ، سپریم کورٹ سے استدعا


کراچی: صدرمملکت ممنون حسین کی پوتی کی شادی گورنرہاؤس کراچی میں ہونے سے رکوانے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

درخواست گزار محمود اختر نقوی نے سپریم کورٹ کی کراچی رجسٹری میں دائر درخواست میں مؤقف اختیارکیا ہے کہ صدر مملکت کی پوتی کی شادی کے اخراجات سرکاری خزانے سے استعمال کیے جارہے ہیں۔

دائر درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ گورنرہاؤس کی سجاوٹ اور دیگر امور پرلاکھوں روپے خرچ کیے گئے ہیں۔ عدالت عظمیٰ سے درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ سرکاری خزانے سے کیے گئے اخراجات واپس لیے جائیں۔

صدر مملکت ممنون حسین کی پوتی ہدیٰ عدنان شادی خانہ آبادی 24 جون کو احمد فرید الدین سے ہونا قرارپائی ہے۔

ہدیٰ عدنان کی شادی کے لیے جو دعوت نامے چھپوائے گئے ہیں ان پر تمام مہمانان کو گورنرہاؤس مدعو کیا گیا  ہے۔ حیرت انگیز طور پر شادی کارڈز پہ سرکاری لوگو بھی چھپوایا گیا ہے۔

صدرمملکت ممنون حسین کی تنخواہ میں سات لاکھ  66 ہزارپانچ سو روپے کا اضافہ حال ہی میں کیا گیا ہے۔ حالیہ اضافے کے بعد صدرمملکت پورے ملک میں سب سے زیادہ سرکاری تنخواہ لینے والے سرکاری عہدیدار ہیں۔

تنخواہ میں کیے جانے والے اضافے سے ان کی تنخواہ آٹھ  لاکھ  46 ہزار پانچ سو پچاس روپے ہوگئی ہے۔ اس سے قبل 2004 میں صدر مملکت کی تنخواہ میں اضافہ کرکے اسے 80 ہزار روپے کیا گیا تھا۔

صدر مملکت کی تنخواہ چیف جسٹس آف پاکستان سے ایک روپے زیادہ مقرر کی گئی ہے۔

کراچی کا اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس جہاں صرف غیرملکی مہمانان کو ٹھہرایا جاتا تھا، صدر مملکت ممنون حسین کا خاندان اس وقت سے مقیم ہے جب سے صدر ممنون حسین ایوان صدر اسلام آباد کے مکین بنے ہیں۔


متعلقہ خبریں