اسلام آباد: عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی اقتصادی ریٹنگ کو مستحکم سے تبدیل کر کے منفی قرار دے دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2016 سے اب تک زرمبادلہ کے ذخائر میں 40 فیصد کمی ہوئی ہے اور دستیاب ملکی زرمبادلہ کے ذخائر صرف دو ماہ کی درآمد کے لیے کافی ہیں۔
پاکستان کی معاشی نمو میں بہتری کے امکانات کو بھی رپورٹ میں ظاہر کیا گیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے مرکزی بینک کی سخت پالیسی سے معیشت کو فائدہ ہو گا اور شرح نمو پانچ فیصد سے زائد رہے گی۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال مہنگائی کی شرح چار فیصد سے بڑھ کر سات فیصد ہو جائے گی جبکہ معاشی شرح نمو پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد سے کم ہو کر پانچ اعشاریہ دو فیصد ہوجائے گی، عالمی ریٹنگ ایجنسی نے زور دیا ہے کہ معیشت میں اندرونی اور بیرونی دباؤ برداشت کرنے کے لیے توانائی کا بحران حل کرنے کی ضرورت ہے۔
موڈیز نے پاکستا ن کے زرمبادلہ کے ذخائر اور برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافے کو بھی تشویشناک قرار دیا ہے۔
مارچ 2018 میں امریکی کمپنی بلوم برگ نے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کا موزانہ ایشیا کی سب سے چھوٹی معیشت کمبوڈیا کے ساتھ کیا تھا، بلوم برگ نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمبوڈیا پاکستان کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔