بشکیک کے حالات کنٹرول سے باہر ، مقامی لوگوں کی ٹیکسی میں بیٹھنا بھی محال

بشکیک

بشکیک سے پاکستان پہنچنے والے طلبہ نے بتایا کہ بشکیک میں حالات کنٹرول میں نہیں، جھوٹ بولا جارہا ہے۔

طلبہ نے کہا کہ 13 مئی کو مصری طلبہ نے مقامی لڑکوں سے لڑائی کی، واقعے کی فوٹیج لیک ہوئی تو مقامی لوگوں نے پاکستانی، بھارتی اور بنگلہ دیشی طلبہ پر حملہ کیا، پولیس بھی مقامی لوگوں کو مدد فراہم کر رہی ہے۔

بشکیک حملے کے مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، کرغزستان

انہوں نے بتایا کہ ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو پاکستانی طالبعلموں کے ہاسٹلز کا بتایا گیا۔ ہجوم نے ہاسٹلز پر حملہ کیا، لڑکیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

طلبہ کا کہنا تھا کہ بشکیک کے حالات بالکل بھی نارمل نہیں ہیں، مقامی لوگوں کی ٹیکسی میں بیٹھنا بھی محال ہو چکا ہے، ہجوم نے قریبی فیکٹری میں ورکرز کو بھی مارا۔

کرغزستان کے ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی ، بشکیک میں پاکستانی طلبہ پر تشدد پر احتجاج

ایک طالبعلم نے بتایا کہ آج بھی مقامی لوگوں کی جانب سے اکٹھے ہونے کا پلان تھا، بہت سے لوگوں کے پاسپورٹ ویزہ کی تجدید کیلئے گئے ہوئے ہیں، ہم ائیرپورٹ بھی اعتماد کے لوگوں کی گاڑیوں میں پہنچے، جاننے والے مقامی افراد پر بھی بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔


متعلقہ خبریں