پاک ایران باہمی رابطہ چینلز بحال، ایرانی صدر کا دورہ پاکستان متوقع، ترجمان دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ ہم ایران میں حکومتی و عوامی مقامات پر دہشت گرد حملوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، پاکستان اور ایران نے تمام باہمی رابطہ چینلز کو بحال کر لیا ہے۔

ہفتہ وار بریفنگ کے دوران انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں پر مخصوص خارجہ پالیسی نہیں ہے۔ افغان مہاجرین کی جلد باعزت واپسی کے خواہشمند ہیں، ون ڈاکومینٹ رجیم کے حوالے سے پاکستان کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا دہشتگردی کے حوالے سے مؤقف واضح ہے، پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کو ختم کرنے کا خواہاں ہے۔ اگر افغانستان اس حملے میں ملوث پایا گیا تو پاکستان یہ معاملہ ان کے ساتھ اٹھائے گا۔

ایران میں 2 پولیس ملٹری پوسٹوں پر حملے ، 5 سکیورٹی اہلکار جاں بحق ، 8 دہشتگرد ہلاک

انہوں نے کہا کہ بشام واقعے پر قانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقات کررہے ہیں، جونہی تحقیقات مکمل ہو جائیں گی میڈیا کو آگاہ کریں گے۔ داسو حملے کے بعد چین کے ایک سیکیورٹی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا جس کا مقصد چین کے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور ایران نے تمام باہمی رابطہ چینلز کو بحال کرلیا ہے، تجارت کے حوالے سے پاکستان اور ایران میں گہرا تعاون ہے، ابھی ایران کے صدر کے دورے کے حوالے سے حتمی تاریخ نہیں دے سکتے، تاہم ایرانی صدر کے جلد دورے کی توقع ہے۔

ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ مقبوضہ فلسطین کی ہولناک صورتحال پر پاکستان اپنے سنجیدہ تحفظات ریکارڈ کرتا ہے اور ہر برس فلسطین پر قراردادیں جمع کراتا ہے۔


متعلقہ خبریں