ہائیکورٹ ججز کے الزامات پر انکوائری کمیشن کی منظوری ، جسٹس (ر) تصدق جیلانی سربراہ ہوں گے

انکوائری کمیشن (inquiry commission)

 وفاقی کابینہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن کی منظوری دے دی

ذرائع کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ تصدق جیلانی کمیشن کے سربراہ ہوں گے، کمیشن اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط سے متعلق انکوائری کرے گا۔ اور 60 روز میں اپنی رپورٹ جمع کروائے گا۔

وفاقی حکومت کاججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کرانے کااعلان

وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت جس میں مختلف امور زیر بحث آئے ، بیشتر وزراء نے اجلاس میں آن لائن شرکت کی۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم اور چیف جسٹس کے درمیان ملاقات میں انکوائری کمیشن کی تشکیل پر اتفاق ہوا تھا۔

ججز کے معاملات اور عدالتی امور میں ایگزیکٹو کی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائیگا، چیف جسٹس

اجلاس میں بشام واقعہ بھی زیر بحث آیا۔ وزیراعظم نے بتایا کہ بشام واقعے کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی، انکوائری کمیٹی کو تین دن میں تحقیقات کرکے رپورٹ یپش کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

واضح رہے کہ  اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھ کر ان کی توجہ حکومتی انتظامی اداروں بالخصوص خفیہ ادارے کی جانب سے مقدمات کی سماعت کیلئے مرضی کے بینچوں کی تشکیل اور مرضی کے مقدمات کو چن کر سماعت کیلئے مقرر کروانے، ججوں کو ہراساں کرنے، ڈرانے دھمکانے اوردباؤ ڈالنے کے مبینہ اقدامات کی جانب مبذول کرواتے ہوئے اس کے سدباب کیلئے ادارہ جاتی سطح کی پالیسی اور میکنزم کی تشکیل کیلئے ملک بھر کی اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کا کنونشن منعقد کروانے کی استدعا کی ہے۔

 


متعلقہ خبریں