آصف علی زرداری دوسری بار بھاری اکثریت کیساتھ پاکستان کےصدر منتخب

آصف زردای

حکمران اتحاد جماعتوں  کے امیدوار آصف علی زرداری پاکستان کے 14ویں صدر منتخب ہو گئے۔  آصف زردار ی نے 411الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ محمود اچکزئی 181 الیکٹورل ووٹ حاصل کر سکے۔ 

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صدارتی انتخاب کا حتمی نتیجہ جاری کر دیا۔ نتیجے کے مطابق حکمران اتحادی جماعتوں کے امیدوار آصف زرداری411الیکٹورل ووٹ لے کر صدر منتخب ہوئے جبکہ اپوزیشن کے امیدوار محمود خان اچکزئی نے 181الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔

آصف علی زرداری دوسری بار بھاری اکثریت کیساتھ پاکستان کےصدر منتخب

اس وقت الیکٹورل کالج میں 1185 نشستیں ہیں، 1185میں سے92 نشستیں خالی ہیں، صدارتی انتخاب میں 1093ووٹرز نے حصہ لینا تھا، 49 امیدواروں نے اپنا ووٹ نہ ڈالا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق صدارتی انتخابات میں 1044ممبران نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا، پریزائیڈنگ افسر نے9ووٹوں کو مسترد کیا جبکہ درست ووٹوں کی تعداد ایک ہزار 35 ہے۔

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق  صدارتی انتخاب کا سرکاری نتیجہ فارم7پر تیارکر کے وفاقی حکومت کو کل ارسال کر دیا جائے گا۔

قبل ازیں سینیٹ اورقومی اسمبلی سے آصف زرداری نے 255ووٹ ملے ہیں جبکہ اپوزیشن کے امیدوار محمود خان اچکزئی 119 ووٹ لینے میں کامیاب ہو ئے ہیں۔

خیبرپختونخوا سے سابق صدر آصف علی زرداری کو 17ووٹ ملے جبکہ ان کے مدمقابل پختونخوا ملی عوامی  پارٹی کے محمود خان اچکزئی نے91ووٹ حاصل کیے ہیں۔ جبکہ سندھ اسمبلی میں آصف زرداری نے 151 ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ محمود خان اچکزئی  9ووٹ حاصل کرنےمیں کامیاب ہو پائے۔

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی میں نئی پارٹی پوزیشن جاری کر دی

پنجاب اسمبلی سے آصف زرداری نے 246 ووٹ لیے ہیں اورمحمود خان اچکزئی 100 ووٹ حاصل کر سکے ہیں جبکہ 352ووٹ کاسٹ ہو ئے جن میں سے6ووٹو کو مستردکیا گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی میں کل 353میں سے 352نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا، ٹی ایل پی نے پنجاب اسمبلی میں صدارتی الیکشن میں ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی کی جانب سے جیت کی خوشی میں نعرے بازی کی گئی۔

بلوچستان اسمبلی میں مجموعی طور پر47 اراکین صوبائی اسمبلی نے اپنے ووٹ کاسٹ کئے ہیں،  بلوچستان اسمبلی میں آصف علی زرداری کو47 ووٹ پڑے ہیں جبکہ محمود خان اچکزئی کو کوئی ووٹ نہیں ملا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن لیگ کے اور پیپلز پارٹی کے17، 17ارکان نے ووٹ کاسٹ کیے ہیں، اس کے علاوہ بی اے پی کے 5 نیشنل پارٹی کے 4 اور اے این پی کے 3ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا۔

بلوچستان اسمبلی میں ایک آزاد رکن نے بھی ووٹ کاسٹ کیا تاہم جے یوآئی ،جماعت اسلامی، حق دو تحریک اور بی این پی عوامی نے ووٹ کاسٹ نہیں کئے۔

محمود اچکزئی کی عمر ایوب اور اسد قیصر سے ملاقات ، صدارتی انتخابات پر مشاورت

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے صدارتی الیکشن کیلئے 1300 بیلٹ پیپرز چھپوائے گئے ، قومی ،بلوچستان اسمبلی اور سینیٹ کے ہر رکن کا ایک ایک ووٹ ، پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے 65، 65 ووٹ ہوں گے۔

چاروں صوبائی اسمبلیاں، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان نے خفیہ رائے شماری کے ذریعے صدارتی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کیا۔ چیف الیکشن کمشنر نےریٹرننگ افسر کے فرائض انجام دیئے، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں صبح دس سے شام چار بجے تک پولنگ جاری رہی۔

 


متعلقہ خبریں