زرداری کے مفاہمتی عمل میں پی ٹی آئی شامل تھی، ووٹ کیلئے رابطہ نہیں کیا گیا، بلاول

زرداری کے مفاہمتی عمل میں پی ٹی آئی شامل تھی، ووٹ کیلئے رابطہ نہیں کیا، بلاول

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اداروں کواپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا، زرداری کے مفاہمتی عمل میں پی ٹی آئی شامل تھی، وزیراعظم بنتا تو سیاسی قیدیوں کو رہا کردیتا۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آصف زرداری صدر منتخب ہونے کے بعد خود گورنرز منتخب کریں گے۔ پیپلز پارٹی نے گورنرز کی تقرری کا عمل ابھی شروع نہیں کیا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہر کسی کو آئینی دائرے میں رہ کر کام کرنا ہوگا، سیاستدانوں کو بھی ایک دوسرے کی عزت کرنا پڑے گی۔ سیاسی اختلافات کے باوجود عزت نہیں کریں گے تو کوئی ادارہ عزت نہیں کرے گا۔

پی ٹی آئی نے شہباز شریف کا وزیر اعظم بننے کا راستہ روکا ہی نہیں، بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ زرداری نے تو یہ پیغام دیا کہ جو مفاہمت کا عمل وہ شروع کریں گے اس میں پی ٹی آئی شامل ہوگی۔ سنی اتحاد کونسل نے ووٹ کیلیے رابطہ ہی نہیں کیا، یہ اکیلے حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ غلطیاں سب کرتے ہیں، ہم توتسلیم بھی کرتے ہیں، سب سے زیادہ غلطیاں اس شخص نے کی جو آج اڈیالہ جیل میں ہے۔ ہم نے پہلے بھی ن لیگ کے ساتھ کام کیا اب بھی کریں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بدقسمتی سے عوام نے مجھے وزیراعظم بننے کا مینڈیٹ نہیں دیا۔ ہم حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں تو ہم کہہ سکتے تھے کہ ہم لاتعلقی کرتے ہیں۔

پنجاب میں ائیر ایمبولینس منصوبہ پرویز الٰہی کا تھا، مریم کا نہیں، راجہ بشارت

انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق ہر حال میں 29 فروری کو اسمبلی اجلاس بلانا ہے، ہم الیکشن کے ذریعے صدر عارف علوی کو ری پلیس کریں گے۔ صدرارت عارف علوی کی بس کی بات نہیں، صدر پر ایک مقدمہ عدم اعتماد کے وقت اسمبلی توڑنے کا ہوگا۔

ذوالفقار علی بھٹو پھانسی کیس سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل تھا۔ عدالت میں وکلا نے شواہد کے پہاڑ پیش کیے،
امید ہے ہمیں انصاف ملے گا۔


متعلقہ خبریں