شہباز وزیراعظم، مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب نامزد، آصف زرداری صدر کے امیدوار


مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اعلان کیا کہ ن لیگ کے قائد نواز شریف نے شہباز کو وزیراعظم کے عہدے جبکہ مریم نواز کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کیلئے نامزد کیا ہے۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی نے آصف علی زرداری  کو صدر کا امیدوار نامزد کیا ہے، اس کے علاوہ پیپلز پارٹی چیئرمین سینٹ، سپیکر سمیت آئینی عہدوں پر امیدوار کھڑے کرے گی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نے مریم نواز کو وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے امیدوار نامزد کردیا،انہوں نے کہا کہ چودھری شجاعت کا شکر گزار ہوں،ہم اس لیے اکھٹے ہوئے کہ قوم کو آگاہ کر سکیں،پاکستان کی پارلیمان معرضِ وجود میں آنے والی ہے۔

سولر پینلز کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا

سب سے بڑا چیلنج معیشت ہے اس کو پاوں پر کھڑا کرناہے،قوم تب ہی آگے بڑھتی ہے جب تمام سیاستدان فیصلہ کر لیں،ہماری جنگ ملک کے چیلنجز کے خلاف ہے،اختلافات ختم کرکے غربت اور دیگر مسائل کو شکست دینی ہے،پاکستان کے قرضوں کو ہم نے کم کرناہے۔

اپنے اختلافات ختم کرکے قوم کو آگے لےکر جاناہے،الیکشن میں ایک دوسرے کیخلاف باتیں کیں،اب وہ باتیں ختم ہوگئیں،آئی ایم ایف کے معاہدے نے پاکستان کومعاشی استحکام دیا،ہمیں پاکستان کے قرضوں کو کم کرناہے۔

آزاد حیثیت میں کامیاب اراکین اسمبلی کو خوش آمدید کہتے ہیں، راجہ ناصر عباس

آزاد امیدوار اپنی اکثریت دکھادیں ہم ان کو قبول کریں گے،ہم نے مل کر پاکستان کو آگے بڑھانا ہے،پاکستان کی جمہوریت اور استحکام کو مضبوط کرنا ہے،آصف زرداری اور بلاول کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہمیں ووٹ دینے کا فیصلہ کیا۔

آج یہاں موجود لوگ دو تہائی سے زیادہ اکثریت رکھتے ہیں،ہاوس میں اپنے لوگوں کو لے آئیں سب ان کی اکثریت کو قبول کریں گے،اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم کیلئے ن لیگ کے امیدوار کے حق میں ووٹ دینے کا کہا۔

پی ٹی آئی کےساتھ کوئی اتحاد نہیں ہوا،امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا

جس صوبے میں جس کی اکثریت ہو گی وہ جماعت حکومت بنائے گی،سندھ میں پیپلز پارٹی کی اکثریت ہے اور پنجاب میں ہماری اکثریت ہے،آئیے اس قوم کی فلاح اور 25 کروڑ عوام کیلئے اختلافات کو بھلا کر اکھٹے ہوں،پاکستان کے وسیع تر مفاد میں اپنے ذاتی آنا اور مل کر آگے بڑھیں۔

قبل ازیں سابق صدر آصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آ ج ہم نے طے کیا ہے کہ مل بیٹھ کر حکومت بنائیں گے،ہم پاکستان کو مشکل سے نکالیں گے،تحریک انصاف بھی ری کنسلیشن میں شامل ہو۔

خیبر پختونخوا اسمبلی :سرکاری نیتجے میں مزید 2 آزاد امیدوار کامیاب

ہم پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو ری کنسلیشن میں دعوت دیتے ہیں،میاں صاحب کے گھر کو اور دوسرے دوستوں کو ہم کامیاب کرائیں ،ہر چیز پر نظر رکھ کر یہ اقدام ا ٹھا رہے ہیں۔

ہم سب نے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑے،ہم نظریاتی مخالف نہیں بلکہ سیاست میں مخالفین تھے،اگر انتخابات شفاف نہ ہوتے تو میں یہاں موجود نہ ہوتا،انتخابات صاف اور شفاف ہوئے۔


متعلقہ خبریں