پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے ووٹر کا باہر نہ آنا بھی شکست کی ایک بڑی وجہ ہے۔
ہم نیوز کی خصوصی الیکشن ٹرانسمیشن ”الیکشن روم” میں گفتگو کرے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ گوجرانوالہ میں ہمارے ساتھ کیا ہوا ابھی ہم سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں،گوجرانوالہ مسلم لیگ ن کا مضبوط قلعہ ہے۔
الیکشن کمیشن نے پی کے 90 کوہاٹ کا نتیجہ روک لیا
انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ میں تحریک انصاف سے زیادہ ورکنگ جماعت اسلامی کی تھی، پولنگ بند ہونے تک ہمیں یہ امید تھی کہ نتیجہ ہمارے حق میں آئے گا۔
نتائج ہمارے مخالف آنے کی بڑی وجہ مسلم لیگ ن کے ووٹر کا باہر نہ نکلنا بھی ہے ، جبکہ این اے 78میں تمام سروے اور عوامی رائے ہمارے حق میں تھی، شاہد ہمار ے ووٹرز نے سمجھا کہ ہم تو جیتے ہو ئے ہیں اس لیے باہر نہیں نکلے۔
اعجاز الحق این اے 163 سے الیکشن جیت گئے
سابق وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ موبائل سگنل بند ہونے سے بھی ہمیں نقصان ہوا ہے۔
خیال رہے کہ این اے 78 گوجرانوالہ ون سے آزاد امیدوار محمد مبین عارف ایک لاکھ 6 ہزار 1 سو 69 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کے خرم دستگیر 88 ہزار 308 ووٹ لیکر دوسرے اور ٹی ایل پی کے محمد کامران 14 ہزار 558 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے ۔