جیل سے الیکشن لڑ کر جیتنے والے سیاسی رہنما، تاریخ پر ایک نظر

جیل سے الیکشن لڑ کر جیتنے والے سیاسی رہنما، تاریخ پر ایک نظر

پاکستان میں جاری 2024 کے عام انتخابات میں کئی ایسی چیزیں اور اقدامات ہیں جو ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہورہے ہیں جس کے بعد اب مستقبل میں نئی روایات قائم ہونگی۔

ماضی کے انتخابات پر نظر دوڑائی جائے تو ہر الیکشن میں کچھ نہ کچھ نیا سامنے آیا لیکن موجودہ الیکشنز اپنی مثال آپ ہیں۔ تاریخ کی طویل ترین نگراں حکومت سے لے کر آزاد امیدواروں کی سب سے بڑی تعداد جیسے ریکارڈز اسی الیکشن میں قائم ہوئے۔

پولنگ کا وقت بڑھانے کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا ، ممبر الیکشن کمیشن

انہی انتخابات میں یہ بھی دیکھا گیا کہ کئی انتخابی امیدوار جیل سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اگرچہ یہ روایت پُرانی نہیں لیکن اتنی بڑی تعداد میں رہنماؤں کا جیل سے الیکشن لڑنے کا منظر بھی پہلی مرتبہ دیکھا گیا۔

گزشتہ انتخابات کی بات کی جائے تو ماضی میں بھی انتخابی امیدوار جیل سے الیکشن لڑ چکے ہیں۔ مولانا کوثر نیازی، چوہدری ظہور الٰہی، جاوید ہاشمی، مولانا اعظم طارق سمیت کئی اہم رہنما ایسے ہیں جو جیل سے نہ صرف انتخابات لڑے بلکہ جیت بھی گئے۔

انٹرنیٹ چلے یا نہ چلے ، ای ایم ایس چلتا رہے گا ، الیکشن کمیشن

موجودہ الیکشنز میں درجنوں سیاسی رہنما ایسے ہیں جو جیل میں موجود ہوتے ہوئے قومی و صوبائی نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان رہنماؤں میں یاسمین راشد، پرویز الٰہی، شیخ رشید اور کئی دیگر اہم رہنما شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں