این اے 130: ٹکر کا مقابلہ، کس کا پلڑا بھاری؟

این اے 130

اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈ  ہم انویسٹی گیشن ٹیم )پاکستان کی اہم سیاسی شخصیات کی جانب سے انتخابات 2024 میں عوامی ووٹ کے حصول اور دوبارہ منتخب ہونے کیلئے انتخابی مہم پورے جوبن پر ہے۔

ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیق کے مطابق بعض پیچیدگیوں کے باعث تین سابق وزرائے اعظم سمیت کئی بڑی سیاسی شخصیات کا پارلیمانی مستقبل غیر یقینی دکھائی دیتا ہے کیونکہ یہ سب اس سیاسی دنگل کا حصہ نہیں۔

الیکشن کمیشن نے ووٹرز اور عملے پر بڑی پابندی لگا دی

سابق وزرائے اعظم چوہدری شجاعت حسین، عمران خان اور شاہد خاقان عباسی متعدد وجوہات کی بنا پر مقابلے سے باہر ہو گئے ہیں، بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اب بھی سنگین عدالتی مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ جو عملی سیاسی میدان میں اُن کی موجودگی کے لیے بڑی رکاوٹ ثابت ہو رہے ہیں۔

حلقے کا جائزہ:

اگر ہم این اے 130 کا جائز لیں تو وہاں پر نواز شریف اور یاسمین راشد کے مابین ٹکر کا مقابلہ متوقع ہے ، لاہور کے حلقہ این اے 130 سے مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کا مقابلہ تحریک انصاف کی یاسمین راشد سے ہے۔

حلقے کی مختصر تاریخ:

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے وحید عالم خان نے 2018 کے انتخابات میں یاسمین راشد کو شکست دے کر اس وقت کے حلقہ این اے 125 پر کامیابی حاصل کی تھی

تجزیہ:

الیکشن 2024 کے عام انتخابات میں این اے 130 پر دیگر پارٹیوں سے پاکستان پیپلز پارٹی کے اقبال احمد خان، ایم کیو ایم پی کی سمیعہ ناز اور جے آئی کے صوفی خلیق احمد بٹ بھی اس بار دوڑ میں شامل ہیں۔

این  اے 130 میں نواز شریف کی پوزیشن بہتر دکھائی دیتی ہے کیونکہ ان کی کلیدی حریف یاسمین راشد اس وقت سلاخوں کے پیچھے ہیں اوران کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف نے بلے کا نشان بھی کھو دیا ہے۔

——- ختم  شد ——–

انتباہ: یہ تجزیہ ہم انوسٹی گیشن ٹیم کی معلومات اور تحقیق پر مبنی ہے،اس  تجزیے کوکسی بھی زاویے سے حتمی تصور نہ کیا جائے۔

 


متعلقہ خبریں