صنعتی درآمد کنندگان کا پلاسٹک دانہ کی فروخت میں ملوث ہونے کا انکشاف

پلاسٹک دانہ

اسلام آباد (شہزاد پراچہ) صنعتی امپورٹرز کی جانب سے پلاسٹک دانہ کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ کے غیرقانونی استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔

دستاویزات کے مطابق ڈائریکٹریٹ آف انٹیلیجنس اینڈ انوسٹی گیشن کسٹمز کراچی نے ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹرکسٹمز انٹیلیجنس اسلام آباد کو خط لکھا ہے کہ صنعتی درآمدکنندگان کی جانب سے پلاسٹک دانہ کی تجارتی فروخت میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ملے ہیں۔

صنعتی امپورٹرز کو صرف اپنی ضرورت کیلئے پلاسٹک دانہ کی درآمد پر 4.5 فیصد ٹیکسز کی چھوٹ ہے، اس کے علاوہ وہ سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے 12 شیڈول کے تحت 3 فیصد اضافی سیلز ٹیکس کی چھوٹ کے بھی حقدار ہیں۔ مزید براں تجارتی درآمد کنندگان پر 3.3 فیصد کی بجائے 2 فیصد انکم ٹیکس لاگو کیا گیا ہے۔

کسٹمز رولز میں ترمیم ، افغانستان سامان لے جانے کیلئے قوانین مزید سخت

ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس حبیب احمد کے مطابق مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ چند صنعتی درآمد کنندگان، جو پلاسٹک دانہ کی درآمد پر اضافی سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی 4.5 فیصد کی مجموعی چھوٹ حاصل کر رہے ہیں وہ تجارتی بنیادوں پر اس کی فروخت میں ملوث ہیں۔

خط کے مطابق پاکستان میں درآمدی پلاسٹک دانہ کی طلب ساڑھے تین ارب روپے ہے  ،مالی سال 22-2021 میں 347 ارب مالیت کا ساڑھے تیرہ لاکھ ٹن ،  23-2022 میں 348 ارب روپے کا گیارہ لاکھ انہتر ہزار ٹن، 24-2023 220 ارب روپے کا چوبیس سات لاکھ اکتیس ٹن پلاسٹک دانہ درآمد کیا گیا۔

ایف بی آر کی 50 ہزار روپے تک کمانے والوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تردید

خط میں ڈائریکٹر ہیڈکوارٹرکسٹمز انٹیلیجنس اسلام آباد کو کہا گیا ہے کہ فیلڈ فارمیشنز کو ہدایت کی جائے کہ پلاسٹک دانہ صنعتی درآمدکنندگان کی مینوفیکچرنگ کیپسٹی کے مطابق ہی درآمد کرنے کو یقینی بنایا جائے۔


متعلقہ خبریں