جن کیخلاف ملک بنایا گیا تھا آج وہی لوگ قابض ہیں، سراج الحق

فائل فوٹو


کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان نوابوں، جاگیرداروں اور وڈیرہ شاہی کے خلاف بنایا گیا تھا لیکن افسوس آج وہی لوگ ملک پر قابض ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسی صبح کی تلاش میں ہیں جب پاکستان میں انصاف کا بول بالا ہو گا اور ایسے پاکستان کی تلاش میں ہیں جہاں ہر بچے کو تعلیم، نوجوانوں کو روزگار ملے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں کرپشن، لوٹ مار، ظلم اور اغواء برائے تاوان نہ ہو اور جہاں وڈیروں، جاگیرداروں اور اشرافیہ کی بالادستی نہ ہو۔ پاکستان کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے جانوں کی قربانیاں دی تھی۔

سراج الحق نے کہا کہ آصف علی زرداری بلاول بھٹو کو اور نوازشریف مریم نواز کو وزیر اعظم بنانا چاہتے ہیں لیکن ہم ملک کے عام آدمی کو ایوان کا حصہ بنانا چاہتے ہیں۔ پاکستان نوابوں، جاگیرداروں اور وڈیرا شاہی کے خلاف بنایا گیا تھا لیکن وہی لوگ ملک پر قابض ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جاگیردار اور وڈیروں سے نجات کے لیے ووٹ کی طاقت کو استعمال کرنا ہے جبکہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے)، قومی احتساب بیورو (نیب) اور عدالتیں وڈیروں کا احتساب نہیں کرسکیں۔ ملک سے قرضہ اتارنے کے لیے حکمرانوں نے نہیں بلکہ ہمیشہ قوم نے قربانی دی۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کو ساڑھے 4 لاکھ درخواستیں موصول

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک کے 7 کروڑ نوجوان حکمرانوں کی وجہ سے بے روزگار ہیں جبکہ ایک بچہ کہتا ہے میرا نانا وزیر اعظم تھا، والد صدر تھے مجھے بھی وزیر اعظم بناؤ اور ایک لاڈلہ کہتا ہے میں 3 بار وزیر اعظم رہا ہوں ایک بار پھر موقع دیا جائے۔ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی نے امریکی غلامی اور کرپشن کے سوا کچھ نہیں کیا اور نہ ہی کر سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام پیپلز پارٹی کے جعلی تیر اور ن لیگ کے جعلی شیر کو دفن کر دیں جبکہ 8 فروری کا دن ایم کیو ایم کا آخری الیکشن ثابت ہو گا۔ بلاول بھٹو لاڑکانہ اور حیدر آباد کو تو ٹھیک نہیں کر سکے وہ پاکستان کو کیا ٹھیک کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول کا ایجنڈا ملک کی تقدیر بدلے گا، آصف زرداری

سراج الحق نے کہا کہ اندرون سندھ میں بچے آج بھی بھوک سے مر رہے ہیں لیکن 8 فروری کے بعد اندرون سندھ کی زندگی میں انقلاب آئے گا اور سندھ کے عوام کو گھروں میں صاف پانی پہنچایا جائے گا۔ کراچی کی گلیوں میں کوڑا کرکٹ پیپلز پارٹی کی سیاست ہے لیکن 8 فروری کے بعد کراچی اور سندھ کے عوام پیپلز پارٹی کی سیاست کو بھی خیر آباد کہہ دیں گے۔


متعلقہ خبریں