ریٹرننگ افسر توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، پلوشہ خان

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر پلوشہ خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سے تیر کا نشان چھین کر ریٹرننگ افسر توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے امیدواروں سے تیر کا نشان کس بنیاد پر چھینا جا رہا ہے؟ بہتر ہے کہ بیلٹ پیپر پر صرف کاغذی شیر کا نشان چھاپ دیا جائے۔

انہو ںنے کہا کہ انتخابات سے قبل جھرلو جھرلو کی صدائیں کسی کو قبول نہیں ہیں۔ انتخابات کا عمل مشکوک بنایا جا رہا ہے اور الیکشن کمیشن انتخابی نشان کے ابہام کو دور کرے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران سے پاکستانی سرزمین پر راکٹ فائر، پاکستان کی شدید مذمت

پلوشہ خان نے کہا کہ ریٹرننگ افسران کا ایک طرف جھکاؤ کا تاثر نقصان دہ ہے۔ الیکشن کے عمل کو شفاف بنانا الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے اور الیکشن کمیشن کا فرض ہے الیکشن کے عمل کو شفاف بنائے۔

دوسری جانب ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ انتخابی نشانات کی تبدیلی نہ رکی تو ان حلقوں میں الیکشن ملتوی کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ انتخابی نشان الاٹ ہونے کے بعد مختلف فورمز سے نشان تبدیل کیے جا رہے ہیں جبکہ انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کے بعد بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام شروع ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی شیرانی گروپ کا پی ٹی آئی سے انتخابی اتحاد ختم کرنے کا اعلان

ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی نشان کی تبدیلی پر بیلٹ پیپرز دوبارہ پرنٹ کروانا پڑیں گے جس کے لیے پہلے ہی وقت محدود ہے اور انتخابی نشان تبدیل نہ کرنے کے لیے الیکشن کمیشن نے بار بار ہدایات جاری کی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپیشل کاغذ بیلٹ پیپرز کے لیے مہیا ہے، نشان کی تبدیلی کے باعث وہ بھی ضائع ہو جائے گا۔


متعلقہ خبریں