سردی کی شدت میں اضافے سے خشک میوہ جات کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں

Dry Fruits

موسم سرما کی شدت میں مزید اضافے کی وجہ سے پنجاب کے مختلف شہروں میں خشک میوہ جات کی خرید و فروخت میں اضافہ ہوا ہے جس سے خشک میوہ جات کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔

ڈرائی فروٹ شاپس مالکان شہریوں سے من مانی قیمتیں وصول کررہے ہیں جس پر شہریوں نے ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے حکام سے فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

پنجاب کے مختلف اضلاع میں مونگ پھلی 450روپے سے 650روپے فی کلو، چلغوزہ6ہزار روپے سے 7ہزار روپے فی کلو،بادام 19سو روپے سے 25سو روپے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں۔

کاجو 3ہزار روپے سے4ہزار روپے فی کلو، کاغذی اخروٹ 800روپے سے 1200 روپے فی کلو، پستہ 3ہزار روپے سے 35سو روپے فی کلو،کشمش 700روپے سے ایک ہزار روپے فی کلو اور ریوڑی 600روپے سے 800روپے فی کلو گرام فروخت کی جا رہی ہے۔

پاکستان ریلوے نے چھ ماہ میں 41ارب روپے کما لئے

دوسری جانب ڈرائی فروٹس مرچنٹ ایسوسی ایشن کے ترجمان نے بتایاکہ خشک میوہ جات کی عالمی مارکیٹ کی طلب تقریباً9لاکھ 50ہزار ٹن سالانہ ہے جبکہ پاکستان سے 10ہزار ٹن خشک میوہ جات برآمد کئے جاتے ہیں جن سے سالانہ 100 ملین ڈالر کا زر مبادلہ کمایا جاتا ہے۔

ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ خشک میوہ جات کی عالمی مارکیٹ کے سالانہ کاروبار کا حجم 35ارب ڈالر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ صرف ضلع سوات میں خشک میوہ جات کی پیداوار 73265ٹن ہے مگر جدید سہولیات اور پراسیسنگ یونٹس کی عدم دستیابی و کمی کے باعث ہر سال تقریباً 34ہزار ٹن پھل اور خشک میوہ جات خراب ہو جاتے ہیں۔

ڈرائی فروٹس مرچنٹ ایسوسی ایشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت مناسب سہولیات فراہم کرے اور افغانستان و ایران سے خشک میوہ جات کی سمگلنگ روک دی جائے تو ملکی خشک میوہ جات کی پیداوار میں نہ صرف اضافہ بلکہ خشک میوہ جات شہریوں کو سستے داموں بھی دستیاب ہو سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں