چار ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی


اسلام آباد(شہزاد پراچہ) سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے 11.15 ارب روپے کی لاگت کے چار ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی ہے جبکہ 72.240 ارب روپے کی لاگت کے دو منصوبوں کو منظوری کے لیے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ECNEC) کو بھیجنے کی سفارش کی گئی۔

بدھ کو ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا ، اجلاس میں سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی اویس منظور سمرا، اور وفاقی وزارتوں/ڈویژنوں کے سینئر حکام نے شرکت کی بھی شرکت کی۔

اجلاس میں وزارت انفارمیشن ٹکنالوجی سے متعلق دو پراجیکٹ پیش کیے گئے جس میں “ٹرانسمیشن نیٹ ورک کی اپ گریڈیشن اور آپٹیکل فائبر کیبل کی تبدیلی، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان (نظرثانی شدہ) 1999 ملین روپے کی مالیت کی اور دوسرا منصوبہ “آئی ٹی کے لیے وزیر اعظم کے اقدامات کی حمایت جس کی کل لاگت 5000 ملین روپے دی گئی ، اجلاس نے دونوں منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد منظور کر لیا گیا۔

اجلاس میں وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن نے 8289.913 ملین روپے کی لاگت کا “متعدی امراض کی لیبارٹری کے قیام” کے نام سے منصوبہ پیش کیا جس کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھیج دیا گیا۔ اس منصوبے میں مائکروجنزموں کا پتہ لگانے/تجزیہ کرنے کے لیے جدید ترین R&D لیبارٹری کا قیام ہے۔

اس منصوبے کی تکمیل پر، NIH کے پاس نئے، غیر ملکی، ابھرتے ہوئے اور دوبارہ ابھرتے ہوئے پیتھوجینز کا پتہ لگانے اور ان کے بروقت کنٹرول کے ساتھ ساتھ R&D کی سہولت بھی بہتر ہو جائے گی جو کہ ایک اشد ضرورت ہےجبکہ منصوبے کے متوقع نتائج وسیع پیمانے پر محیط ہوں گے۔

اجلاس میں وزارت قانون و انصاف کے دو منصوبوں پر غور کیا گیا اور انکا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد منظورہ دی گئی جس میں پہلا منصوبہ 1862 ملین روپے کی مالیت کا “سیکٹر G-10/1 اسلام آباد میں فریقین اور وکلاء کے لیے قانونی چارہ جوئی کے مرکز کی تعمیر”۔ جبکہ دوسرا منصوبہ 2232.736 ملین روپے کی مالیت کا “ماؤ ایریا G-11/4 اسلام آباد (نظر ثانی شدہ) میں ضلعی عدالتوں کا قیام” ہے۔

مزید براہ اجلاس میں حکومت سندھ کی جانب سے “مسابقتی اور قابل رہائش شہر کراچی (CLICK) (نظر ثانی شدہ)” منصوبہ پیش کیا گیا ہے جس کی مالیت 63950.374 ملین روپے ہے۔

اجلاس میں منصوبے کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد حتمی منظورہ کے لیے ایکنک کو بھیج دیا گیا اس منصوبے کے لیے ورلڈ بینک انوسٹمنٹ پروجیکٹ فنانسنگ (IPF) کے تحت 61116.815 ملین روپے اور سندھ حکومت کی جانب سے 2833.559 ملین روپےکی شراکت داری شامل ہے۔


متعلقہ خبریں