بحریہ ٹاؤن اورسابق وزیراعظم کے درمیان 190 ملین پونڈز کی ڈیل بارے نیب کی تحقیقاتی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات


اسلام آباد (زاہد گشکوری) بحریہ ٹاؤن اورسابق وزیراعظم کے درمیان 190 ملین پونڈز کی ڈیل کے معاملات کب اور کیسے طے پائے، نیب کی تحقیقاتی رپورٹ میں تہلکہ خیزانکشافات سامنے آ گئے۔

تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض اورسابق وزیراعظم کے درمیان 190 ملین پاؤنڈ اور القادر ٹرسٹ سے متعلق ڈیل بنی گالہ میں ہوئی۔

یہ ملاقات وزیراعظم کیمپ آفس بنی گالہ میں 11جولائی 2019 کو ہوئی، نیب مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے وزیراعظم ہاؤس کے محرر کی تحویل سے تمام ملاقاتوں کا ریکارڈ حاصل کیا۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ وزیراعظم اور ملک ریا ض کے درمیان ملاقات شہزاد اکبر نے کرائی،اپریل 2019 میں سیکرٹری ایسٹ ریکوری یونٹ منظور کیانی نے این سی اے کو خط لکھا، این سی اے کو بتایا گیا کہ ون ہائڈ پارک لندن پراپرٹی سے متعلق پاکستان میں تحقیقات نہیں ہورہیں۔

ایسٹ ریکوری یونٹ اور این سی اے کے درمیان 190 ملین پونڈز کے معاملے پر تمام ریکارڈ شہزاد اکبر اپنے ساتھ لے گئے، رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ این سی اے کے ساتھ بات چیت کا کوئی ریکارڈ ایسٹ ریکوری یونٹ میں موجود ہی نہیں۔

دو دسمبر 2019 کو شہزاد اکبر نے منجمد اکاونٹس فنڈز ملک ریا ض فیملی کو پاکستان واپس بھیجنے کا نوٹ کابینہ سے چھپایا،اس پر وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے کابینہ اجلاس میں موقف اختیار کیا کہ یہ پاکستان کا پیسہ ہے اس پر بحث ہونی چاہیے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سابق وزیراعظم نے کسی کی ایک نہ سنی اور ڈیل خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا، معاملے پر چیئرمین بحریہ ٹاؤن،شہزاد اکبر اور سابق وزیراعظم کی قانونی ٹیم سے موقف لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں