اگر چیئرمین کیلئے کوئی دوسرا نام آ گیا تو مقابلہ ہو گا، سینیٹر علی ظفر


 پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹرعلی ظفرنےکہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے مجھے بلا کر تمام قانونی پہلوں پر بات کی۔

ہم نیوز پروگرام ”پاور پالیٹکس ود عادل عباسی ” میں گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف نے مجھے کہا کہ آپ نے فیصلہ جا کر عوام کو بتانا ہے ، عمران خاں کیساتھ گفتگو کے وقت 4لوگ تھے۔ حقیقت وہی ہے جو میں بیان کر رہا ہوں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے خاندان میں اختلافات کی پہلی بنیادی وجہ زمان پارک کا گھر ہے، جاوید چودھری

لطیف کھوسہ کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ لطیف کھوسہ نے ابھی تک تحریک انصاف میں شمولیت اختیار نہیں کی ۔انہوں نے ایک بیان دیا جس سے کنفیوژن پیدا ہوئی، یہ ہو سکتا ہے کہ کھوسہ صاحب کی ذاتی رائے ہو یہ پارٹی کی رائے نہیں ہے۔

میں آج پھر میں چیئرمین پی ٹی آئی سے ملا ، انہوں نے وہی فیصلہ دہرایا ، انٹراپارٹی الیکشن میں چیئرمین کا انتخاب ایک نگران اور ٹمپریری ارینجمنٹ ہو گا۔ الیکشن میں بلے کا نشان لینے کیلئے اور امیدواروں کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔

پہلے دن ہی ساتھ ملکر کام کرنے کے بجائے چیئرمین پی ٹی آئی نے کنٹینر دینے کی آفر کی، پرویزاشرف

انکا کہنا تھا کہ جیسے ہی چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا ختم ہو گی ، دوبارہ انٹراپارٹی الیکشن کرائے جائیں گے ۔ ہفتے کو انٹراپارٹی الیکشن ہونے جا رہا ہے۔

علی ظفر کا مزید کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے بعد پتہ چل جائے گا کہ پارٹی کس اسٹریٹجی پر چل رہی ہے، انٹرا پارٹی الیکشن کے بعد پتہ چلے گا کہ کون کس اسٹریٹجی کے تحت چل رہا ہے۔

اگر چیئرمین کیلئے کوئی دوسرا نام آ گیا تو مقابلہ ہو گا۔


متعلقہ خبریں