ایف بی آر سپریم کورٹ بار کے نان فائلر ممبران کو رجسٹر کرے گا

فائل فوٹو


اسلام آباد: (شہزاد پراچہ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نان فائلر ممبران کو رجسٹر کرے گا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نان فائلر ممبران کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا منصوبہ بنا لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے تھرڈ پارٹی ڈیٹا اور بورڈ کے مرکزی ڈیٹا بیس کی مدد سے 10 لاکھ نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں رجسٹر کرنے کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے۔

ایف بی ار پہلے مرحلے میں دستیاب ڈیٹا کی مدد سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نان فائلرز ممبران کو ٹیکس نیٹ میں لائے گا۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے تقرییا 3 ہزار 400 اراکین ہیں اور ایف بی آر سپریم کورٹ بار کے اراکین کے دستیاب ڈیٹا سے ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والوں کا سراغ لگا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے پیر کو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی ٹیکنیکل ٹیکس ایکسپرٹ ٹیم کو ٹیکس نیٹ بڑھانے پر بھی بریفنگ دی۔ آئی ایم ایف ٹیم کو آگاہ کیا گیا کہ “تقریباً 32 لاکھ ٹیکس دہندگان نے اب تک انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرائے ہیں اور ایف بی آر کا رواں مالی سال کے دوران ان ریٹرن کو 60 لاکھ سے زائد تک لے جانے کا منصوبہ ہے۔”

ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو مزید آگاہ کیا کہ ٹیکس مشینری 24-2023 کے لیے 9.4 ٹریلین روپے کے ٹیکس وصولی کے مقرر کردہ ہدف کو پورا کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 34 ارب روپے کمی کا تخمینہ

ایف بی آر نے ایک منصوبہ بھی شیئر کیا ہے کہ آنے والے مہینوں میں امپورٹ کمپریشن کی وجہ سے متوقع کمی کو ڈومیسٹک ٹیکسز بالخصوص ڈائریکٹ ٹیکسز کے ذریعے دور کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی تکنیکی ٹیم (آج) منگل کو ٹیکس اور ایف بی آر اصلاحات سے متعلق ٹاسک فورس سے ملاقات کرے گی۔ ٹاسک فورس ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لیے تجاویز اور ٹیکس سسٹم میں موجود خامیوں کو دور کرنے کے لیے سفارشات شیئر کرے گی۔ ٹاسک فورس جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لیے مختصر اور طویل مدتی حکمت عملی تجویز کرے گی۔


متعلقہ خبریں