نئی حکومت بنے گی تو الزامات کی نوعیت بھی بدل جائے گی، نگران وزیر اعظم

anwar ul haq kakar

اسلام آباد: نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ انتخابات کے بعد نئی حکومت بنے گی تو الزامات کی نوعیت بھی بدل جائے گی، دوست اور دشمن بھی بدل جائیں گے۔

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت مکمل غیر جانبدار ہے اور نگران کابینہ کا مسلم لیگ ن سے کوئی تعلق نہیں۔ نگران کابینہ میں وزرا کو قابلیت کی بنیاد پر تعینات کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ہم غیرجانبدار انتخابات کرانے کے لیے پرعزم ہیں۔ انتخابات کے انعقاد میں ذمہ داریاں پوری کریں گے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ تمام جماعتیں ووٹرز کی ہمدردی حاصل کرنے کا تاثر پیدا کرتی ہیں اور ہمیں مایوسی کی کیفیت کی طرف نہیں جانا چاہیے۔ کوئی اسرائیلی مصنوعات ایسی نہیں جو ہم امپورٹ کر رہے ہیں اور اس پر پابندی لگا دی جائے جبکہ دنیا بھر میں غیرملکیوں کے قیام کے لیے قوانین موجود ہیں اور قانونی دستاویزات رکھنے والوں کو کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت نے کرنسی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے اور معیشت کی بہتری ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ حکومتی اقدامات سے روپے کی قدر مستحکم ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: ریاست کے علاوہ کسی بھی ادارے یا گروہ کی طرف سے طاقت کا استعمال ناقابل قبول ہے،آرمی چیف

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کا حق ہے کہ وہ کوئی بھی تاثر اپنے ووٹر کے لیے بنائے اور میں بطور نگران وزیر اعظم ایسے تاثر کو کنٹرول نہیں کر سکتا۔ مسلم لیگ ن لیگ کو کنٹرول نہیں کرسکتا لیکن آپ ایسا تاثر کیوں پیدا کر رہے ہیں کہ آئندہ حکومت آپ کی ہے۔ میں پیپلز پارٹی یا جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کو بھی مینج نہیں کرسکتا کیونکہ یہ ایک نارمل سیاسی عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کے سیاسی کلچر کو پروان نہیں چڑھایا اور ہم سیاسی کلچر کی پیدائش کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ انتخابات کے بعد نئی حکومت بنے گی تو الزامات کی نوعیت بھی بدل جائےگی اور لوگوں کا ٹارگٹ بدل جائے گا۔ دوست اور دشمن بھی بدل جائیں گے۔


متعلقہ خبریں