اسرائیلی جارحیت کو 2 ہفتے مکمل، غزہ میں زندگی کے آثار ختم ہونے لگے

اسرائیلی جارحیت کو 2 ہفتے مکمل، غزہ میں زندگی کے آثار ختم ہونے لگے

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو 2 ہفتے مکمل ہونے کے بعد بھی معصوم فلسطینیوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، غزہ میں اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار 785 تک جاپہنچی ہے۔

تفصیلات کے مطابق 7 اکتوبر کے بعد سے غزہ میں شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں 11 صحافی، ایک ہزار 524 بچے اور ایک ہزار 444 خواتین شہید ہوچکی ہیں۔مغربی پٹی پر بھی حالات کشیدہ ہونے کے باعث اسرائیلی جارحیت سے 75 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

غزہ پر بمباری کیخلاف مظاہرہ کرنے والے سینکڑوں یہودی گرفتار

گزشتہ رات خان یونس کے علاقے میں اسرائیلی حملوں سے 21 افراد شہید ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ الزیتون اور الشجایا پر ابھی بھی حملے جاری ہیں۔ فلسطینیوں کی امداد کیلئے بھیجے گئے ٹرکوں کیلئے رفح کراسنگ تاحال بند ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی 30 فیصد عمارتیں مکمل تباہ ہیں جبکہ بے گھر افراد کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ اسرائیلی فورسز کی غزہ میں عمارتوں، ہسپتالوں، پناہ گزین کیمپوں پر اب بھی بمباری جاری ہے۔

فلسطینیوں کے خون کا ہر قطرہ اسرائیل کو زوال کے قریب لے جا رہا ہے ، ایرانی صدر

یو این ریلیف اینڈ ورک ایجنسی کے مطابق غزہ کے ہسپتالوں میں طبی سہولیات کی کمی کے باعث ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ غزہ کو انسانی بحران کا سامنا ہے،  بچے گندا پانی پینے پر مجبور ہیں جس سے وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت 5 لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینی یو این کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔


متعلقہ خبریں