انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ون ڈے ورلڈکپ کے پاکستان سری لنکا میچ میں اسٹیڈیم بغیر پاکستانی شائقین کے ‘جیتے گا پاکستان’ کے نعروں سے گونج اٹھا۔
بھارت کی میزبانی میں کھیلے جانے والے آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ کا آٹھواں میچ گزشتہ روز پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلا گیا۔ قومی ٹیم نے 48.2 اوورز میں ون ڈے کی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف مکمل کرکے ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
پاکستان نے ورلڈکپ کی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف حاصل کر لیا
پاک سری لنکا میچ کے دوران حیدرآباد کا راجیو گاندھی اسٹیڈیم تقریباً 70 فیصد شائقین کے ساتھ بھرا بھرا نظر آیا۔ اس دوران حیدرآباد دکن کے شہریوں نے قومی ٹیم کو پاکستانی شائقین کی کمی محسوس نہ ہونے دی اور مسلسل پاکستان کے حق میں نعرے لگتے رہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میچ کی دوسری اننگز میں ‘ڈی جے’ جیتے گا بھئی جیتے گا’ کی آواز لگاتا ہے۔ جواب میں شائقین ‘پاکستان جیتے گا’ کے نعرے کے ساتھ اسٹیڈیم میں سما باندھ دیتے ہیں۔
No Pakistani Crowd, Not a single Pakistani in the stadium but Rajiv Gandhi Stadium Is full of Jeetega Pakistan Chants❤️💚💚
Proud moment for each and every Pakistani💚💚#PakistanCricketTeam #Pakistan #PakvsSri pic.twitter.com/98VcJRBLHt— Zayn Raza (@ZaynRaza2) October 10, 2023
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سامنے آنے والی ویڈیوز کے مطابق یہ نعرے تقریباً ایک منٹ تک حیدرآباد اسٹیڈیم کی فضاوں میں گونجتے رہے۔ صرف یہی نہیں پاکستانی وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کی سنچری کے وقت بھی اسٹیڈیم میں ‘رضوان رضوان’ کے نعرے سنے جاسکتے ہیں۔
This is not Pakistan but a stadium in India cheering for Rizwan on his ton. Hyderabad almost felt like a home match to Pakistan. The spirit of cricket is well and truly alive #PakistanCricketTeam #pakistan #Hyderabad #pakvssl #slvspak #pathirana pic.twitter.com/i13krzJqFY
— Nagappan Subramanian (@NagappanSubram3) October 10, 2023
دوسری طرف کچھ بھارتی صارفین کی طرف سے حیدرآباد کے شہریوں کے اس عمل کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔ ایک صارف نے اس حوالے سے لکھا کہ ‘ایسے لوگوں کی بھارت میں کوئی جگہ نہیں۔’
Hyderabad crowd chanting “ jeete ga bhai jeete ga, Pakistan Jeete ga”.
They voted for Pakistan in 1947, and will always support it. These types should have no place in Bharat. #PAKvSL
— Mr Sharma (@MrSharmaSpeaks) October 10, 2023