چیئرمین پی ٹی آئی قمر باجوہ کو ایکسٹینشن دلوانے کیلئے آخری وقت تک کوشش کرتے رہے، مزمل سہروردی


سینئر تجزیہ کارمزمل سہروردی نے کہا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عدم اعتماد آجانے کے بعد بھی آخری وقت تک جنرل ریٹائرڈ قمر باجوہ کو ایکسٹینشن دلوانے  کی کوشش کرتے رہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ”پاورپولیٹکس ود عادل عباسی” میں مزمل سہروردی نے انکشاف کرتے ہوئے کہا  کہ چیئرمین پی ٹی آئی سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کیلئے ملاقاتیں کر رہے تھےاورایکسٹینشن کیلئے راہ بھی ہموارکررہے تھے۔

الیکشن کمیشن نے مہینے کا اعلان کر دیا لیکن تاریخ نہیں دی، غریدہ فاروقی

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے اقتدار میں آتے ہی قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن پر دستخط نہیں کیے اور گھر بھیجا۔

سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں کہ باجوہ نے رات اڑھائی بجے شہباز شریف کو  کہا کہ مجھے ایکسٹینشن دو ورنہ صبح مارشل لا لگا دوں گا جس کے جواب میں شہباز شریف نے کہاکہ ویلکم آپ مارشل لا لگا دیں ہم ایکسٹینشن نہیں دےرہے۔

ملک میں عام انتخابات کی تیاریاں کی جائیں، الیکشن کمیشن نے حکم دیدیا

انکا مزید کہنا تھا کہ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ قمر باجوہ اپنی اگلی ایکسٹینشن کیلئے کتنے بے تاب تھےاور گھر نہیں جانا چاہتے تھے، اگر عمران خان وزیراعظم ہوتےتو باجوہ کو تاحیات ایکٹینشن دے دیتے، یہ تواپوزیشن میں بیٹھ کر بھی ان کیلئے دعائیں مانگ رہے تھے۔


متعلقہ خبریں