خیبر پختونخوا 8 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری سے محروم ہوگیا


(رپورٹر: فقیر حسین) خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈزاور صوبائی محکمے 18 ماہ قبل دبئی ایکسپو میں غیر ملکی اور ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ کیے گئے 49 ایم او یوز کو عملی شکل دینے میں ناکام رہے جس کے نتیجے میں خیبر پختونخوا 8 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری سے محروم ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق سرکاری دستاویزات کے مطابق 16 جنوری 2022 کو دبئی ایکسپو کے دوران خیبرپختونخوا انویسٹمنٹ کانفرنس میں صوبے میں انفراسٹرکچر، توانائی، اسپیشل اکنامک زونز، اکنامک زونز اور سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری لانے کیلئے ایم او یوز پر دستخط کیے گئے۔ ان ایم او یوز پر عمل درآمد کیلئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی اینڈ ڈی اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر(سی ای او) بورڈ آف انویسمنٹ اینڈ ٹریڈز خیبر پختونخوا پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق دبئی ایکسپو میں 8 ارب ڈالرز کے سرمایہ کاری کے غیرملکی اور ملکی اداروں کے وعدوں اور ایم او یوز کو عملی شکل دینے میں صوبائی اداروں نے عدم دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس وجہ سے دبئی ایکسپو انویسمنٹ کانفرنس کے 49 ایم اویوز سے ایک پائی کی سرمایہ کاری اب تک خیبر پختونخوا نہیں آسکی۔ مذکورہ ایم او یوز پر عمل درآمد کیلئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں قائم کمیٹی بھی صرف دو تین اجلاسوں تک محدود رہی ہیں۔

ڈالر کے بعد سونے میں بھاری سرمایہ کاری ، مارکیٹ کریش کر گئی

خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسمنٹ اینڈ ٹریڈز کے حکام نے ہم نیوز انگلش کو بتایا کہ انہوں نے کئی بار صوبائی محکموں اور اداروں کے سربراہوں کو خطوط ارسال کیے کہ دبئی ایکسپو کے ایم او یوز پر عملدرآمد کو ممکن بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے لیکن صوبائی محکمے مسلسل اس حوالے سے عدم دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہےکہ عملی شکل میں سرمایہ کاری صوبے میں تاحال نہ آسکی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے بھی سرمایہ کار صوبے میں آنے سے انکاری ہے۔ دستاویزات کے مطابق دبئی ایکسپو میں جن غیر ملکی فرمز اور کمپنیوں نے 8 ارب ڈالرز کے ایم او یوز پر دستخط کیے تھے، ان میں کویت انویسٹمنٹ ایجنسی، انفراکو اایشیاء، ورچول سمارٹ کمپنی، سیمسن گروپ آف کمپنی، کوریا ہائیڈرو کمپنی، امارات گیٹ انوسمنٹ گروپ، رائل یو اے ای انویسمنٹ گروپ سمیت 42 کمپنیاں اور فرمز شامل ہیں۔

اسی طرح دبئی ایکسپو میں خیبر پختونخوا سے 164 افراد نے سرکاری خرچے پر شرکت کی تھی جن میں صوبائی وزراء، ایم پی ایز اور سرکاری افسران سمیت فنکار بھی شامل تھے۔ صوبائی حکومت نے دبئی ایکسپو کے اخراجات کیلئے بورڈ آف انویسمنٹ کو 50 کروڑ روپے کا فنڈ جاری کیا جس میں بورڈ نے 17 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔


متعلقہ خبریں