بجلی بلوں میں غیر معمولی اضافہ، 400 یونٹ والوں کو ریلیف ملنے کا امکان

فیول ایڈجسٹمنٹ

بجلی کے بلوں میں غیر معمولی اضافے پر عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی منظوری کے بعد 400 یونٹ والوں کو ریلیف ملنے کا امکان ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق بجلی بلوں میں ریلیف کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف سے بلوں میں ریلیف پر آج جواب ملنے کا امکان ہے تاہم ذرائع بتاتے ہیں کہ ٹیکس میں کمی کیلئے آئی ایم ایف ریلیف نہیں دے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی بلوں کی اقساط میں وصولی کیلئے آئی ایم ایف کی رضامندی کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف کی رضامندی ظاہر کرنے کی صورت میں 2 ماہ کیلئے معاہدہ ہو سکتا ہے۔

بجلی بل، ملک بھر کے تاجروں کا آج شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان

ذرائع نے کہا ہے کہ معاہدے کی صورت میں اگست اور ستمبر کے بلوں کو اقساط میں لینے کیلئے وزارت خزانہ تحریری گارنٹی دے گی۔ نگران وزیر خزانہ کی طرف سے آئی ایم ایف حکام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف کی درخواست کی گئی تھی۔

اس سے قبل نگراں حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف سے بجلی کے نرخ میں کمی اور ملک میں جاری مظاہروں کے حوالے سے ورچوئل مذاکرات ہوئے۔  مذاکرات میں توانائی پر عائد ٹیکسز میں ریلیف سے متعلق پاکستان نے درخواست کی۔

پاکستان کی درخواست پر آئی ایم ایف حکام نے واضح کیا کہ بل جتنے بھی آئیں، ادا کرنا پڑیں گے جبکہ عالمی مالیاتی فنڈز نے بجلی پر سبسڈی دینے کی صورت میں حکومت سے ٹیکس اہداف پورے کرنے کیلئے تحریری جواب بھی مانگا تھا۔

بل جتنے بھی آئیں ادائیگی کرنا پڑے گی، آئی ایم ایف کا دو ٹوک جواب

دوسری طرف نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ صورتحال اندازے سے زیادہ خراب ہے۔ گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے سبسڈی نہیں دے سکتے۔


متعلقہ خبریں