کندھکوٹ: جماعت اسلامی نے بجلی بلوں میں ظالمانہ اضافے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کر دیا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کندھکوٹ میں بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2 ستمبر کو ملک گیر ہڑتال کے ذریعے حکومت کو بجلی بلوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لینے پر مجبور کریں گے۔ جماعت اسلامی عوام کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بجلی کا بل نہیں بلکہ موت کا پروانہ ہے، پاکستان ڈیمو کریٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے غلط معاہدے کیے جس کا نتیجہ قوم بھگت رہی ہے۔ حکمران آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدوں پر قوم سے معافی مانگیں۔
یہ بھی پڑھیں: بل جتنے بھی آئیں ادائیگی کرنا پڑے گی، آئی ایم ایف کا دو ٹوک جواب
سراج الحق نے کہا کہ بجلی کے بل گھروں میں موت کے پروانے بن کر آتے ہیں، بل ادائیگی کے لیے مائیں، بہنیں زیورات بیچنے پر مجبور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کا کام نہیں کہ بجلی کے بلوں میں اضافے کرے اور اس وقت بجلی کی فی یونٹ قیمت 56 روپے تک پہنچ گئی ہے اور آئندہ ماہ مزید اضافے ہوں گے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ حکمران طبقات کے لیے 200 ارب کی مفت بجلی کی سہولت ختم کی جائے اور 800 ارب سالانہ کے لائن لاسسز اور بجلی چوری روکی جائے۔
انہوں نے کہا کہ 2 ستمبر کو ملک بھر میں مکمل شٹرڈاؤن ہو گا اور عوام سے اپیل ہے کہ ہڑتال کو کامیاب کرائیں۔ بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ بھی جائے گی۔