بٹگرام چیئرلفٹ حادثے کے بعد نگران خیبرپختونخوا حکومت نے کمرشل اور رہائشی چیئر لفٹس چلانے کیلئے ضلعی انتظامیہ سے این او سی لینا لازمی قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق نگران حکومت نے گزشتہ روز ہونے والے حادثے کے بعد تمام اضلاع کی انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنرز کو کمرشل اور رہائشی چیئر لفٹس کے معائنے کا حکم دے دیا۔ حکومت نے ایک ہفتے کے اندر انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی ہے۔
نگران صوبائی حکومت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ صوبے میں موجود تمام کمرشل، ڈومیسٹک، تفریحی مقامات، دریاؤں اور ندی نالوں کے اوپر چلنے والی سفری چیئرلفٹس کی چیکنگ کی جائے۔
بٹگرام چیئرلفٹ ریسکیو آپریشن مکمل، تمام 8 افراد کوبحفاظت نکال لیا گیا
اسی کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومت نے تمام چیئر لفٹس کے ڈیزائن، گنجائش اور ان میں حفاظتی اقدامات کا معائنہ کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ علاوہ ازیں چیئر لفٹس چلانے کیلئے اب ضلعی انتظامیہ سے این او سی لینا بھی لازمی ہوگا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بٹگرام کی تحصیل آلائی میں پاشتو جھنگڑی چیئرلفٹ کی رسی ٹوٹ گئی تھی، لفٹ میں اسکول کے 8 بچے اور 2 اساتذہ موجود تھے۔ صبح 7 بجے کے وقت چیئرلفٹ کے ذریعے بچے اسکول جارہے تھے کہ لفٹ کی تین میں سے دو رسیاں ٹوٹنے سے چیئرلفٹ تقریباً 900 فٹ کی بلندی پر پھنس گئی تھی۔
پاک فوج کے اسپیشل سروسز گروپ کی سلنگ ٹیم کو آرمی ایوی ایشن نے مکمل تکنیکی مدد فراہم کی جس کے باعث آپریشن کی کامیابی ممکن ہوسکی اور تمام افراد کو باحفاظت نکال لیا گیا۔
بٹگرام چیئرلفٹ ریسکیو آپریشن مکمل، تمام 8 افراد کوبحفاظت نکال لیا گیا
ریسکیو آپریشن کو کامیابی تک پہنچانے میں لوکل کیبل ایکسپرٹ کی بھی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔ اس آپریشن میں سول انتظامیہ اور لوکلز نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔